• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: رنگت کا مذاق اڑانے اور جہیز کیلئے ہراساں کرنے پر خاتون نے خودکشی کرلی

فوٹو: بھارتی میڈیا
فوٹو: بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو میں سسرالیوں کی جانب سے جہیز کیلئے ہراساں کرنے پر خاتون نے خودکشی کرلی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگلورو میں منگل کی شب 27 سالہ سافٹ ویئر انجینئر شلپا کی پھندے سے لٹکی لاش ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کے والدین نے شکایت درج کروائی ہے کہ ان کی بیٹی کو جہیز کیلئے مسلسل ہراساں کیا جاتا تھا اسی لیے اس نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

شلپا کی شادی ڈھائی سال قبل پروین نامی شخص سے ہوئی تھی جو خود بھی سافٹ ویئر انجینئر ہے، دونوں کا ایک ڈیڑھ سالہ بیٹا بھی ہے، شلپا انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ایک کمپنی میں بطور سافٹ ویئر انجینئر کام کر رہی تھیں۔ جبکہ اس کا شوہر ملازمت چھوڑ کر کھانے پینے کا کام کرنے لگا تھا۔

خودکشی کرنیوالی خاتون کے والدین کا کہنا ہے کہ شادی کے وقت پروین کے اہل خانہ نے 15 لاکھ روپے نقد، 150 گرام سونا اور گھریلو سامان کا مطالبہ کیا تھا، جو انہوں نے پورا کیا۔ تاہم شادی کے بعد بھی مزید رقم اور قیمتی اشیاء لانے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا رہا۔

6 ماہ قبل شلپا کے سسرال والوں نے کاروبار کے لیے مزید 5 لاکھ روپے مانگے، جو شلپا کے والدین نے دے دیے تھے، مگر ان کی جانب سے مطالبات بڑھتے ہی جارہے تھے۔

شلپا کے سسرال والوں کی جانب سے اس کی رنگت کا بھی مذاق اڑایا جاتا تھا، اس کی ساس اکثر بہو سے کہتی تھی کہ تم سانولی ہو اور میرے بیٹے کیلئے موزوں نہیں ہو، اسے چھوڑ دو ہم اس کیلئے بہتر دلہن ڈھونڈ لیں گے۔

لڑکی کے والدین کا کہنا ہے کہ سسرالیوں کی جانب سے بار بار کے طعنے  دیے جانے اور ذہنی اذیت  پہنچانے نے  شلپا کو خودکشی پر مجبور کیا۔

پولیس نے خاتون کی موت کا مقدمہ درج کرکے اس کے شوہر کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید