• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7 سے 9 لاکھ کیوسک پانی کے ممکنہ سیلاب کے لیے تیار رہنا ہوگا: وزیراعلیٰ سندھ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبے میں سیلابی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں پانی کے بہاؤ، ڈیمز کی صورتحال اور ریلیف اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ پانی کی سطح میں کچھ کمی آرہی ہے لیکن ہمیں 7 سے 9 لاکھ کیوسک پانی کے ممکنہ سیلاب کے لیے تیار رہنا ہوگا۔

 انہوں نے بتایا کہ 8 ستمبر کو گڈو بیراج پر پانی کا بہاؤ اپنے عروج پر ہوگا، لہٰذا ریلیف کیمپس کے قیام اور عوام کے بروقت انخلا کو یقینی بنایا جائے۔

اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ 83 ہزار اور اخراج ایک لاکھ 55 ہزار کیوسک ہے جبکہ منگلا ڈیم میں پانی کی آمد ایک لاکھ 15 ہزار اور اخراج ایک لاکھ 33 ہزار کیوسک ہے، دونوں ڈیمز میں پانی کی سطح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، کشمور، کندھ کوٹ بند اور قادر پور شینک بند کی مضبوطی کا کام تیزی سے جاری ہے۔

حکام نے بتایا کہ اسی طرح گڈو بیراج میں پانی کی آمد ساڑھے 3 لاکھ کیوسک سے زائد اور اخراج 3 لاکھ 77 ہزار کیوسک ہے، جبکہ سکھر بیراج میں پانی کی آمد 3 لاکھ 31 ہزار اور اخراج 2 لاکھ 77 ہزار کیوسک ہے، گڈو اور سکھر دونوں بیراجوں پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ صوبے میں اب تک 528 ریلیف کیمپس قائم کیے جا چکے ہیں، تاہم وہاں لوگوں کی آمد نہ ہونے کے برابر ہے، اس کے باوجود ایک لاکھ 9 ہزار افراد کو کچے کے علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ 169 میڈیکل کیمپس میں 27 ہزار 801 مریضوں کا علاج کیا گیا، جبکہ مویشیوں کے لیے قائم 110 کیمپس میں 7 لاکھ 54 ہزار سے زائد مویشیوں کی ویکسینیشن کی جا چکی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں اور جو لوگ گھر چھوڑ کر ریلیف کیمپس میں آرہے ہیں، ان کا بھرپور خیال رکھا جائے۔

قومی خبریں سے مزید