وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی کو کراچی سرکلر ریلوے مِل کر بنانے کی تجویز دے دی۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔ وزیرِاعلیٰ سندھ نے وزیرِ ریلوے حنیف عباسی کے کام کو سراہا۔
ترجمان کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ اور وزیرِ ریلوے کی کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے شہر کی اشد ضرورت ہے، کے سی آر پروجیکٹ میں بہت تاخیر ہو گئی ہے، انہوں نے تجویز دی کہ سندھ حکومت اور پاکستان ریلوے مل کر کے سی آر بنائیں اور ڈونر ایجنسیز اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی منصوبے میں شامل کیا جائے۔
وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے تجاویز کو سراہا اور مکمل حمایت کرنے کی یقین دہانی کروائی۔
ملاقات کے دوران اتفاق کیا گیا کہ سندھ حکومت اور وزارتِ ریلوے کے ماہرین بیٹھ کر منصوبے کو حتمی شکل دیں گے۔
وزیرِاعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق مراد علی شاہ اور حنیف عباسی کی ملاقات کے دوران کینٹ اور سٹی اسٹیشن کی صفائی کا کام اور کراچی کینٹ اسٹیشن کی واشنگ لائنز سندھ سولڈویسٹ کو دینے، ریلوے لائن کے قریب تجاوزات ہٹانے، کراچی تا روہڑی ریلوے لائن کو اَپ گریڈ کر کے اَپ ڈاؤن چلانے اور کراچی تا سکھر 6 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے مسافر ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
ملاقات کے دوران حکام کو دی گئی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کراچی تا سکھر 480 کلو میٹرز کا فاصلہ ہے۔
ترجمان کے مطابق اہم ریلوے اسٹیشنز کی تزین وآرائش کے لیے سندھ حکومت سے تعاون پر بات چیت بھی کی گئی، ریلوے اراضی اور ریلوے اسٹیشنز سے تجاوزات ہٹانے پر سندھ حکومت نے تعاون پر گفتگو کی۔
اس موقع پر وزیرِاعلیٰ سندھ نے بتایا کہ وزارتِ ریلوے سندھ حکومت کے ساتھ معاہدہ کرے گی، سندھ حکومت پاکستان ریلوے کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔
دوسری جانب وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ تمام ریلوے لائنز نئی بچھائی جائیں گی، کراچی تا روہڑی کی ٹرین ایئرکنڈیشن کے ساتھ بہترین سہولت فراہم کرے گے، پاک ریلوے کی تمام سہولتیں آؤٹ سورس کر رہے ہیں۔
وزیرِاعلیٰ سندھ نے وزیر ریلوے سے گفتگو کے دوران کہا کہ سارے کام آؤٹ سورس کرنے سے سروس بہتر ہوں گی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بھی ریلوے کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کرے گی۔