بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے ملک کے سیلاب زدہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں آپس کے اختلافات بھلا کر سیلاب زدگان کی مدد کریں۔
چیئرپرسن بی آئی ایس پی روبینہ خالد نے صوابی، بونیر، سوات کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے سیلاب زدگان میں امدادی سامان تقسیم کیا۔
اعلامیے کے مطابق انہوں نے سیلاب متاثرین میں کمبل، پینے کا صاف پانی، خیمے، کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کیں۔
اس موقع پر روبینہ خالد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا عملہ مشکل وقت میں سیلاب زدگان کے ساتھ کھڑا ہے، ملک بھر میں بی آئی ایس پی کی ٹیمیں سیلاب متاثرین کا سروے کر رہی ہیں، سروے میں کسی سیلاب متاثرہ کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔
بی آئی ایس پی کی چیئرپرسن نے کہا کہ تمام سیلاب زدگان کوامدادی رقوم کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر کی جا رہی ہے، سیلاب زدگان مدد کے منتظر ہیں، پوری قوم کو ان کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں آپسی اختلافات بھلا کر سیلاب زدگان کی مدد کریں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر ان کی مدد کریں، مخیر لوگ بھی سیلاب زدگان کی مدد کے لیے آگے آئیں۔
سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بینکوں کے ذریعے کاروباری افراد کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کرنے کا سوچ رہے ہیں، لوگوں کے جانی و مالی نقصان پر دکھ ہے۔
سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت کے بعد مزید پلاننگ کریں گے، بینظیر انکم سپورٹ کی رجسٹریشن کے طریقہ کار میں تبدیلی لانے کا سوچ رہے ییں۔
انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں تک پہنچنا ان کی مدد کرنا ممکن نہیں، کے پی حکومت لوگوں کی مدد کرنے میں مکمل ناکام ہے۔