پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم کوئی ایٹم بم نہیں بنارہےبلکہ ہم تو ہر ادارہ اور محکمہ میں خامیاں دور اور نظام کو سہل بنارہے ہیں ،اگر نظام پہلے سے ٹھیک ہوتا تو ہمیں یہ اقدامات کرنے کی ضرورت کیوں پیش آتی لیکن نظام تباہ ہوکر رہ گیاتھا اسی لیے ہم اصلاحات کررہے ہیں جس کی وجہ سے تبدیلی آگئی ہے جسے سب محسوس کررہے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کیا انھوں نے کہا کہ کبھی ہم پر احتساب کمیشن بنانے پر تنقید کی جاتی ہے تو کبھی جی ڈی اے کے قیام پر حالانکہ یہ کون سے انوکھے کام ہیں ،کیا گلیات میں کرپشن نہیں تھی اور کیا پلاٹ فروخت نہیں ہورہے تھے،مسائل تھے اور کام نہیں ہورہا تھا اسی لیے توہمیں اپنے طور پر کارروائی کرنا پڑی ۔انہوں نے کہا کہ کیا سکولوں ،کالجوں ،ہسپتالوں اور دیگر محکموں کا نظام ٹھیک تھا،اگر ایسا ہوتا تو ہم کیوں اتنی لمبی چوڑی اصلاحا ت کرتے ،ہمارا کوئی ذاتی مفاداس سے وابستہ نہیں بلکہ ہم عوام کے لیے آسانی پیدا کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں 32سالوں سے سیاست کررہاہوں اور اسی نظام کا حصہ تھا لیکن اب میں تبدیل ہوچکا ہوں اوریہ کوئی ڈرامہ بھی نہیں بلکہ میں جان چکا ہوں کہ اگر وہی پرانا نظام جاری رہا تو عوام یونہی پستے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جیسے ادارے چلائے جاتے ہیں ہم بھی ویسے ہی اداروں کو چلانے کی کوشش کررہے ہیں کوئی نیا کام تو نہیں کررہے لیکن چونکہ یہاں عوام کے لیے یہ سب کچھ نیا ہے اس لیے وہ انھیں عجیب لگ رہاہے ۔انہوںنے کہا کہ کوئی ہمارا حمایتی ہو یا مخالف ہمیں اس کی کوئی پرواہ نہیں ،ہم اپنے ایجنڈے کے مطابق کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے ،ہم ٹھیک ہیں یا غلط اس کا فیصلہ اپوزیشن جماعتوں نے نہیں بلکہ عوام نے الیکشن میں کرنا ہے اور ہم اس مرحلہ میں بھی سرخرو ٹھہریں گے ۔انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن کے ترمیمی مسودے سے ہم نے جاری منصوبوں کو کمیشن کے دائرہ اختیار سے بالکل باہر نہیں کیا بلکہ ہم نے جاری منصوبوں کے حوالے سے طریقہ کار یہ بنایاہے کہ اگر کوئی خامی یا مسئلہ کمیشن کے نوٹس میں آئے تو وہ بجائے اس کے کہ اس پر فوری طور پر کاروائی شروع کردے وہ متعلقہ محکمہ کو مطلع کرے تاکہ وہ اس خامی کو دورے کرے ۔