• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملیر ندی میں بنائی گئی شاہراہ بھٹو میں پڑنے والا شگاف مسلسل بڑھ رہا ہے

کراچی کی ملیر ندی میں ایک طرف سیلابی پانی کا بہاؤ مسلسل کم ہو رہا ہے تو دوسری طرف ندی میں بنائی گئی شاہراہ بھٹو میں پڑنے والا شگاف مسلسل بڑھ رہا ہے، کٹاؤ کے مقام سے لوگ سریا اور دوسرا سامان نکال کر لے جا رہے ہیں۔

ملیر ندی میں جام گوٹھ کے مقام پر سیلابی پانی میں بہہ جانے والے شاہراہ بھٹو کے متاثرہ حصے کی مرمت شروع نہیں ہو سکی، ملیر ندی میں طغیانی کے باعث شاہراہ بھٹو میں 100 فٹ سے زائد چوڑا شگاف پڑگیا ہے۔ 

تعمیراتی ماہرین کا بتانا ہے کہ شاہراہ بھٹو کے اطراف کی بھرائی مورم نامی مخصوص مٹی کے بجائے ریت اور بالو مٹی سے کئی گئی ہے، جسے اب بھی شاہراہ کے نیچے سے کھسکتے اور جھڑتے دیکھا جا سکتا ہے۔

مقامی لوگوں کا بتانا ہے کہ شاہراہ بھٹو کے کناروں پر بھاری پتھروں کی پچنگ کرنے اور کارپیٹنگ کے باوجود سیلابی پانی نے اس میں شگاف ڈال دیا ہے۔

سیلابی پانی ندی میں بنی کنکریٹ کی تعمیرات بھی اپنے ساتھ بہا لایا ہے۔

لاپروا لوگ سیلابی پانی میں جان کا خطرہ مول لیتے ہوئے یہاں سے لوہے کی سلاخیں اور دیگر سامان نکال کر لے جارہے ہیں جبکہ شاہراہ بھٹو کے متاثرہ حصے سے بھی سریا چرایا جا رہا ہے، انتظامیہ اور پولیس اس لوٹ مار کو روکنے کیلئے موجود نہیں۔

قومی خبریں سے مزید