چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے وفاق کی جانب سے ماحولیاتی اور زرعی ایمرجنسی کے اعلان کا خیر مقدم کردیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے پیغام میں کہا کہ وفاق نے متاثرہ اضلاع کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ریلیف کا اعلان نہیں کیا، وزیرِاعظم نے یقین دہانی کروائی تھی کہ متاثرین کو بی آئی ایس پی کے تحت ریلیف دیا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے بین الاقوامی امداد کے لیے اپیل میں تاخیر ناقابلِ فہم ہے، ایسی آفات کے دوران دنیا بھر میں بین الاقوامی امداد کی اپیل ایک معمول کی پریکٹس ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 2022ء کے سیلاب کے دوران جب میں وزیر خارجہ تھا، میں نے بھی یہی کیا، 2010ء کے سیلاب اور 2005ء کے زلزلے میں بھی بین الاقوامی امداد کے لیے اپیلیں کی گئی تھیں۔
اُنہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ممالک ایسی آفات کے 72 گھنٹوں میں عالمی برادری سے مدد کی اپیل کرتے ہیں، بین الاقوامی امداد کی اپیل نہ کر کے کروڑوں متاثرین کو محروم رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ بین الاقوامی امداد کی اپیل فوری طور پر کی جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب کے لیے صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں قراردادیں پیش کریں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر زراعت سندھ سے ملاقاتوں میں زراعت سے وابستہ برادری کی مدد پرغور کیا، سیلاب سے سب سے زیادہ زراعت کا شعبہ متاثر ہوا، امید ہے وفاق بھی زراعت کے شعبے کی بحالی کے لیے ہمارے اقدامات میں بھرپور مدد کرے گا۔