یوکرین میں جاری جنگ کے دوران کلسٹر بم دھماکوں میں فروری 2022ء سے اب تک تقریباً 1 ہزار 400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سال 2024ء میں دنیا بھر میں کلسٹر بم سے ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 314 تھی جس میں صرف یوکرین میں روس کی جانب سے مختلف ممنوعہ کلسٹر بموں کے استعمال کی وجہ سے 193 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔
عالمی ادارے کلسٹر میونیشن کولیشن (CMC) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یوکرین میں سال 2022ء کلسٹر بموں کے سبب سب سے زیادہ 1 ہزار 200 سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں ٹھیں۔
کلسٹر بم بنیادی طور پر بموں کا ایک گچھا ہوتا ہے، جو ہوائی جہاز یا توپ سے پھینکا جانے والا ہتھیار ہے، اسکو داغنے کے بعد میں اس میں موجود سیکڑوں بم فضا میں بھکر کر زمین پر وسیع علاقے میں گرتے ہیں، جس میں بہت سے بم فوراً پھٹ جاتے ہیں جبکہ کچھ بم پھٹے بغیر رہ جاتے ہیں اور ان باقی بچے بکھرے ہوئے بموں میں جب تک تمام کے تمام بم پھٹ نا جائیں یا ان کو ناکارہ نہ بنا دیا جائے تب تک یہ ان سے انسانوں اور حیوانوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ موجود رہتا ہے۔
بتاتے چلیں کہ کلسٹر میونیشن کولیشن (CMC) عالمی سطح پر قائم سول سوسائٹی کی تنظیم ہے جو دنیا بھر میں کلسٹربموں کے استعمال کے خلاف متحرک ہے اور کلسٹر بموں کے استعمال روکنے کے لیے 2008ء سے ممنوع قرار دیا گیاہے جبکہ کلسٹر بموں کے استعمال خلاف باقاعدہ کنونشن دسمبر 2008ء میں ہوا جس پر اب تک 111 ممالک مجموعی طور پر دستخط کرچکے ہیں۔