اسپین کی حکومت نے غزہ کے معاملے پر اسرائیلی ہٹ دھرمی کی وجہ سے اہم فوجی معاہدے منسوخ کر دیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہسپانوی حکومت نے 825 ملین ڈالر کی اسرائیلی ساختہ راکٹ لانچرز کی خریداری کا معاہدہ غزہ کے معاملے پر اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کے اقدام کے طور پر منسوخ کر دیا ہے۔
ہسپانوی حکومت اس ضمن میں مزید سخت اقدامات اٹھانے پر غور شروع کر دیا ہے، جس میں ممکنہ طور پر ہسپانوی افواج کے زیرِ استعمال اسرائیلی ساختہ یا اسرائیلی ٹیکنالوجی پر بنے ہتھیاروں کا استعمال ترک کرنے پر غور و فکر شامل ہے۔
اس حوالے سے اسپین کے وزیرِ اعظم پیڈرو سانچز نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی حکومت غزہ میں جارحیت کے معاملے اسرائیل سے ہتھیاروں کی خرید و فروخت پابندی لگانے کے لیے قانون سازی پر غور کر رہی ہے۔
اسپین کی حکومت نے 168 عدد ٹینک شکن میزائل لانچرز کے معاہدے کی منسوخی کو حتمی شکل دینے کے لیے تیاری شروع کردی، یہ ٹینک شکن میزائل سسٹم ایک اسرائیلی ادارے سے ٹرانسفر آف ٹیکنالوجی کے بنیاد پر حاصل کیے جانے تھے۔
اسپین کی جانب سے فلسطینی ریاست کو 2024ء میں تسلیم کیے جانے بعد سے اسپین میں اس وقت تک اسرائیلی سفیر موجود نہیں ہے۔