امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کی ڈیڈ لائن 16 دسمبر تک بڑھا دی۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک کے مستقبل سے متعلق معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت مقبول ویڈیو شیئرنگ ایپ کو امریکا میں چلنے کی اجازت مل جائے گی۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس سے برطانیہ کے سرکاری دورے پر روانگی کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ ٹک ٹاک پر ہماری ڈیل ہوگئی ہے، میں نے چین کے ساتھ معاہدہ کر لیا ہے اور جمعہ کو صدر شی جن پنگ سے اس کی باضابطہ تصدیق کروں گا۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق زیرِ غور معاہدے کے تحت ٹک ٹاک کا امریکی کاروبار ایک سرمایہ کار کنسورشیم کو دیا جائے گا جس میں ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل (Oracle)، پرائیویٹ ایکویٹی فرم سلور لیک (Silver Lake) اور وینچر کیپیٹل فرم انڈریسن ہورووٹز (Andreessen Horowitz) شامل ہوں گی۔
نئی امریکی کمپنی میں تقریباً 80 فیصد شیئرز امریکی سرمایہ کاروں کے پاس ہوں گے جبکہ بورڈ میں بھی اکثریت امریکی نمائندوں کی ہوگی، ایک رکن امریکی حکومت کی جانب سے نامزد کیا جائے گا۔
معاہدے کے تحت امریکی صارفین کو ایک نئی ایپ پر منتقل کیا جائے گا جس میں مواد تجویز کرنے والا الگورتھم بائٹ ڈانس سے لائسنس کیا جائے گا، اسی الگورتھم کو ٹک ٹاک کی کامیابی کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ ٹک ٹاک کی مالک چینی کمپنی بائٹ ڈانس کو امریکا میں اپنے آپریشن فروخت کرنے یا پابندی کا سامنا کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ ٹک ٹاک پر اب تک پابندی کی ڈیڈ لائن چار بار بڑھائی جا چکی ہے اور تازہ توسیع کے بعد نئی تاریخ 16 دسمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔