• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے موجودہ منظر نامے میں طاقت، قوت اور برتری کے توازن کی بساط ہر لمحہ تغیر و تبدیلی کا شکار ہے۔ اسرائیل نے قطر پر بلاجواز اوربزدلانہ حملے کرکے دنیا میں نئی صف بندی کا آغاز کر دیا ہے اور اسےتباہی کی طرف دھکیل دیا ہے۔ قطر اور دیگر اسلامی ممالک کیساتھ فراڈ اور فریب ہوا ہے۔ بین الاقوامی طاقتوں نے معاشی سیاسی اور دفاعی حصارکے نام پر اربوں ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا ۔ قطر میں سب سے بڑا امریکی اڈہ۔ امریکی پیٹریاٹ پی اے سی 3میزائل، ناروے کاناسائز2، برطانیہ کاریپیٹز اور فرانسیسی، جرمن رولانڈ تمام جدید دفاعی نظام، میزائل، حصار اور دفاع ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور صرف ایک اسرائیلی میزائل صحیح نشانے پر لگا۔ حماس کے لیڈر اور قطری اہلکار شہیدہوگئے۔ 19ارب ڈالر سے زائد لاگت کا دفاعی نظام زمیں بوس ہو گیا کیونکہ اس نظام کو صرف ایک بٹن دبا کر غیر موثر کر دیا گیا تھا۔ اربوں ڈالر کے جہازکا تحفہ، کم لاگت پر تیل کی فراہمی امریکہ اور برطانیہ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ،بے کار و بے سود ثابت ہوئی۔اس موقع پر قرآن کے آفاقی احکامات کی حقانیت اور سچائی ثابت ہوگئی،جو کچھ یوں ہے کہ یہودی اور عیسائی مسلمانوں کے دوست، مددگار،سرپرست نہیں ہو سکتے۔یہی ہوا اور ایک دوسرے کے دفاع اور تحفظ کا وعدہ و معاہدہ کرنے والے مُکر گئے۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق حالیہ بھارتی جارحیت کے بعد بعض دوست مسلم ممالک نے پاکستان کو مصلحت کا مشورہ دیا اور جوابی حملہ سے روکا۔ بھارت کی طاقت، اسلحہ ،عددی برتری سے ڈرایا اور کہا کہ اگر آپ غزہ بن گئے تو ہم آپ کی مدد کے قابل نہ ہوں گے۔ یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ طے شدہ پلان کے تحت ایک خاص مقام پر حملے کرکے بدلے کا نعرہ لگا لیں اور اپنی عزت و ساکھ بحال کرلیں، مگر پاکستانی سپہ سالار نے دوٹوک اور جرات مندانہ جواب دیا۔آپ ہمارے دوست ہیں بھائی ہیں مگر ہم بدلہ لیں گے جہاں اور جب چاہیں گے حملہ کریں گے اور اِن شاءاللّٰہ دشمن کو دھول چٹائیں گے۔ خدانخواستہ نقصان کی صورت میں ہم کسی کے پاس فریاد لے کر نہیں جائیں گے، مدد نہیں مانگیں گے، صرف اللّٰہ اور رسولﷺ کے آسرے پر بھارت کو نیست و نابود کر دیں گے اور پھر دنیا نے دیکھا کہ ہماری بری، فضائی اور بحری افواج نے کس طرح دشمن کو شکست فاش دی۔ دنیا میں سربلندی حاصل کی۔ طاقتور ملک بھی حیران و پریشان ہو گئے۔ پاکستان نے اپنی طاقت اور صلاحیت کا سکہ منوا لیا اور اب تو دنیا بھر سے کئی ممالک اپنی افواج کی تربیت کے علاوہ پاکستان سے جنگی جہاز اور ٹیکنالوجی خریدنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ وہ وقت آ گیا ہے کہ مسلمان اکابرین اور اولیاءکی پیش گوئی کے مطابق اللّٰہ اور رسول ﷺکے نام پر قائم پاکستان کو اسلامی دنیا کی قیادت کی سعادت نصیب ہوگی۔ عالمِ اسلام کو ایک نئے سیاسی اور دفاعی معاہدے کی طرف بڑھنا ہوگا۔ اس دور میں چین کی جدید ٹیکنالوجی، پاکستان سے دوستی و تعلقات، روس کی عسکری اور فضائی ترقی، ترکی کی فوجی و فضائی تحقیق اور نئی ایجادات سب ملک کر ایک مضبوط اور موثر بلاک و نظام بنا سکتی ہیں۔ مسلمان ممالک کا اتحاد تحفظ کی ضمانت ہوگا اور عالمی سیاست میں طاقت کا ایک مرکز بھی ہوگا۔پاکستان اس اتحاد کی قیادت کرے گا کیونکہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہونے کی وجہ سے برتری رکھتا ہے۔ پاکستان کے عسکری ماہرین اور سائنس دانوںنے محدود وسائل کے باوجود کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں۔ جدید جنگی جہازوں کی تیاری ، میزائل ٹیکنالوجی، دفاعی ساز و سامان کی تیاری اور جدید وار سیٹلائٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں بھی برق رفتاری سے پیش رفت کی ہے۔ افواج پاکستان دنیا کی بہترین بہادر اور تربیت یافتہ فوج ہے۔ گزشتہ چالیس برس سے میدان عمل میں ہے۔ دہشت گردی کیخلاف ہمارے جوانوں، سپاہیوں ، افسروں نے جانوں کا نذرانہ پیش کرکے وطن عزیز کا دفاع کیا ہے۔ قربانیوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ دنیا میں شائد ہی ایسی کوئی فوج ہوجس نے اتنے کم وسائل کے باوجود بڑی بڑی آزمائشوں میں سرخرو ہو کر دکھایا ہوانہی شہدا ءکے لہو سے ملک قائم و دائم ہے۔ کئی بھارتی جرنیل بارہا کہہ چکے ہیں کہ ہمارے افسر اور سپاہی جان بچاتے ہیں مگر پاکستانی جان نچھاور کرنے کو باوقار اور باعزت سمجھتے ہیں کیونکہ وہ فلسفہءشہادت پر یقین رکھتے ہیں۔فوج کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام اور خصوصی طورپرنوجوانوں کو ووکیشنل اور عسکری تربیت سے آراستہ کرنا چاہیے تاکہ وہ ڈیفنس لائن بن سکیں۔پاکستان کو بیرونی خطرات کے ساتھ ساتھ اندرونی خطرات بھی لاحق ہیں۔ اندرون ملک بھارت اور اسرائیل کے تنخواہ دار پاکستان پر وار کررہے ہیں کبھی انسانی حقوق، کبھی سول سوسائٹی ،کبھی ذرائع ابلاغ کے پردے میں گھناؤنا کھیل کھیلتے ہیں۔ فوج، اداروں اورحکومت کیخلاف بدگمانی پھیلانے میں زہریلا ،شرانگیز اور نفرت انگیز پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ اسکی روک تھام ضروری ہے۔قوم متحد ہو کر ہی اس فتنہ کو دفن کر سکتی ہے۔ ایران کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ دنیا کے نئے منظرنامے میں قیادت کا مرکز مغرب سے مشرق منتقل ہو رہا ہے۔ امریکہ اور یورپ کا سحرختم ہو رہا ہے۔ ہمیں اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، عالمِ اسلام کو متحد کرکے فوجی قیادت حاصل کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔ سعودی عرب، قطر میں موجود لاکھوں بھارتی جو انکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں واپس بھارت روانہ کرنے چاہئیں اور وہاں پاکستانی افرادی قوت کو جگہ دی جائے۔ایران اور قطر میں بھارتی شہریوں نے اسرائیل کیلئے کام کیا، جاسوسی کی، قطر نے تو بھارتی نیوی کے افسران کو سزائے موت سنا دی مگر مودی کی معافی پر جان خلاصی ہوئی۔بھارت کی ان تمام سازشوں اور چیرہ دستیوں کو بے نقاب کیا جانا چاہئے ۔

تازہ ترین