• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے

فوٹو: سوشل میڈیا
فوٹو: سوشل میڈیا

چین میں جلد کے ٹیٹوز سے اکتا جانے والی نوجوان نسل اب دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگی ہے۔

چینی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دانتوں کے ٹیٹوز چین کی نوجوان نسلوں میں ایک نیا رجحان بن کر ابھر رہے ہیں۔

کچھ نوجوان سمجھتے ہیں کہ جلد کے ٹیٹوز اب پرانے ہو گئے ہیں اور دانتوں کے ٹیٹوز خود کو ظاہر کرنے کا ایک نیا اور زبردست طریقہ ہیں، کچھ صرف اس لیے بھی یہ کرواتے ہیں کیونکہ کچھ ڈینٹل کلینکس یہ سروس مفت پیش کر رہے ہیں۔

اگر آپ منہ کی صحت کی قدر کرتے ہیں تو اپنے دانتوں پر علامتوں اور تصاویر کو کندہ کرنا بظاہر ایک برا خیال لگتا ہے، لیکن دانتوں کے ٹیٹوز اتنے خطرناک نہیں ہوتے جتنا وہ لگتے ہیں، یہ ٹیٹو براہِ راست قدرتی دانتوں پر نہیں بنائے جاتے بلکہ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنائے گئے کراؤن کی سطح پر انہیں بنایا جاتا ہے اور پھر یہ کراؤن اصل دانت پر نصب کر دیے جاتے ہیں۔

اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ جہاں جلد کے ٹیٹوز کو ہٹانا مشکل ہوتا ہے، وہیں دانتوں کے ٹیٹوز کو صرف کراؤن بدلنے سے آسانی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

دانتوں کے ٹیٹوز بنواتے وقت کچھ لوگ اپنے محبوب کے نام کے ابتدائی حروف، اپنے لکی نمبر یا خوش قسمتی لانے والے فقرے جیسے ’پیسہ کمانا’ یا ’مقاصد حاصل کرنا‘ وغیرہ لکھنے کا انتخاب کرتے ہیں۔

یہ رجحان اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ چین کے بڑے ڈینٹل کلینکس نے کراؤن لگوانے والوں کے لیے دانتوں کے ٹیٹوز کو مفت بونس کے طور پر دینا شروع کر دیا ہے۔

اگرچہ چینی سوشل میڈیا پر دانتوں کے ٹیٹوز کو زبردست پزیرائی مل رہی ہے، تاہم سب داندان ساز اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے۔

شنگھائی کے ایک ڈینٹسٹ کا کہنا ہے کہ کراؤن پر حروف یا ڈیزائن کندہ کرنا طبی اعتبار سے درست نہیں، کیونکہ اس سے کراؤن کی مضبوطی کم ہو سکتی ہے اور وہ جلد گھس سکتا ہے۔

دلچسپ و عجیب سے مزید