• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلاشبہ وطن عزیز پاکستان کو اللّٰہ تعالیٰ نے ہرقدرتی نعمت سے خوب نواز رکھا ہے،اس کی زرخیز زمین سونا اگلتی ہے، ملکی معیشت کابڑا انحصار زراعت پر ہےاور زرعی پیداوار میں پنجاب کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے پانچ دریاؤں کی بدولت اس صوبے میں پانی کی فراوانی ہے لیکن بد قسمتی سےامسال یہ فراوانی سیلاب میں بدل گئی اورپنجاب میں شدید طوفانی بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث سیلاب سے ہزاروں دیہات ڈوب گئے اور لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔سینکڑوں لوگ اور ہزاروں مویشی موت کے منہ میں چلے گئے۔فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ۔ پنجاب شدید سیلابی صورتحال سے دوچار ہوا کیونکہ دریائے ستلج، راوی اور چناب اپنی حدود سے باہر نکل آئے، جسکی وجہ سے ہزاروں گاؤں زیرِ آب ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ دریا کے کنارے بسنے والےزیادہ تر لوگ پانی میں ڈوب گئے۔حالیہ بارشوں خاص طو پرسیلاب میں سب سے زیادہ نقصان پنجاب کے کسانوں کا ہوا ہے اور اس کا تخمینہ اربوں روپے لگایا جا رہا ہے۔وسطی پنجاب میں سب سے زیادہ نقصان دھان کی فصل کو ہوا ہے کیونکہ یہ فصل بالکل تیار کھڑی تھی،کسانوں نے اس فصل کو کاٹ کر اسی کی آمدن سے گندم کی فصل کاشت کرنا تھی لیکن بدقسمتی سے اب وہ خالی ہاتھ ہیں اور مدد کیلئے حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ جن علاقوں میں سیلاب آیا ہے ان میں زیادہ تر وہ علاقے شامل ہیں جو دھان کی عمدہ فصل کے حوالے سے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں، ان علاقوں میں نارروال،شکرگڑھ،گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، مریدکے،شیخوپورہ،نارنگ منڈی، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد،پنڈی بھٹیاں، قصوراور ننکانہ صاحب شامل ہیں۔جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ نقصان کپاس کی فصل کو ہوا ہے کیونکہ اس علاقے میں سب سے زیادہ کپاس کی فصل کاشت کی جاتی ہے۔مظفر گڑھ کے سیت پور، خیرپور اور بیت نبی شاہ میں، اور جلال پور پیر والا میں 7 لاکھ 6 ہزار افراد، 148مواضع متاثر ہوئے ہیں، خانیوال میں ایک لاکھ 59ہزار 29افراد دریاؤں کے کنارے سے نکالے گئے، جبکہ ایک لاکھ 28 ہزار 658 ایکڑ فصلیں زیرِ آب آکر تباہ ہوگئیں۔پنجاب کے ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کہا کہ پورے صوبے میں 4 ہزار 500 سے زائد گاؤں اور 42 لاکھ 87 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں، جن میں سے 22 لاکھ 62 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔پچھلے دو ماہ سے جاری بارشوں، کلاؤڈ برسٹس اور سیلابی ریلوں کا سلسلہ گاؤں، گھر، کھیت، مویشی بہت کچھ بہا کر لے جا چکا ہے۔اِس سال اب تک پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے ۔اب سوال یہ ہے کہ اِس طرح کے وسیع اور تباہ کن سیلاب جو اب ایک معمول کی بات بنتے جا رہے ہیں کیا ان سے ملک میں فوڈ سکیورٹی کا خطرہ نہیںپیدا ہوگا۔کیونکہ پنجاب کو فوڈ باسکٹ کہا جاتا ہے۔

کیا حکومت نے کوئی لانگ ٹرم فلڈکے آگے بند باندھنے یا سیلاب کے نقصان سے بچنے کیلئےکوئی سٹریٹیجی بنائی ہے؟اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت سیلابی اضلاع کو آفت زدہ قراردے اور فوری طور پر مثاترین کیلئے معقول معاوضے کےجامع پیکیج کا اعلان کیاجائے۔پنجاب میں کسانوں کی نازک صورتحال کے پیش نظر پنجاب سیڈ کارپوریشن نے اپنے کسانوں کی ہر ممکن مدد کا فیصلہ کیا اورپنجاب سیڈ کارپوریشن سیلاب اور بارشوں سے متاثرہ کسان بھائیوں کو مشکل کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑے گی۔بلکہ ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملاکر کھڑی رہے گی۔کسانوں کو مختلف فصلوں کےمعیاری بیج رعایتی نرخون پر فراہم کیے جائیں گے۔اس کیلئے ایک کمیٹی بنادی گئی ہے۔پنجاب کو آلو کی پیداوار میں خودکفیل بنانے کیلئے پنجاب سیڈ کارپوریشن نے احسن قدم اٹھایا ہے۔ آلو کی نئی اقسام کی دریافت اور پیداوار بڑھانے کیلئے پنجاب سیڈ کارپوریشن ترجیحی بنیادوں پر عمل پیرا ہے۔ پنجاب سیڈ کارپوریشن پنجاب ایگریکلچر ریسرچ کونسل اور کوپیا کے باہمی تعاون سے آلو کے بیجوں کی تیاری اور پیداواری اہداف کی تکمیل کے لئے اپنی تمام تر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ اس ضمن میں پنجاب سیڈ کارپوریشن نے کوپیا اورپنجاب ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے ساتھ اعلیٰ معیار کے آلو کے بیجوں کی تیاری اور مشترکہ پیداوار کیلئے ایک لیٹر آف انٹینٹ پر دستخط کیے۔ یہ شراکت داری تحقیق، جدت اور بڑے پیمانے پر بیج ،آلو کی افزائش کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ کسانوں کیلئے پنجاب بھر میں بیماری سے پاک اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کی دستیابی کو یقینی بنانےکیلئے ہے۔سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو اور ایم ڈی سیڈ پنجاب کارپوریشن شبیر احمد خان کی موجودگی میں پنجاب سیڈ کارپوریشن اور فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے مابین ایک مفاہمتی یادداشت پر ایگریکلچر ہاؤس لاہور میں دستخط کیے گئے جسکے تحت پنجاب سیڈ کارپوریشن کے تصدیق شدہ بیج فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے سونا سیلز سینٹرز پر کاشتکاروں کو فروخت کیلئے دستیاب ہوں گے۔ ایڈیشنل سیکرٹری زراعت (ٹاسک فورس) پنجاب اور ایم ڈی پنجاب سید کارپوریشن محمد شبیر احمد خان اور چیف کمرشل آفیسر فوجی فرٹیلائزر کمپنی محمد علی جنجوعہ نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ مینیجنگ ڈائریکٹر و چیف ایگزیکٹو آفیسر فوجی فرٹیلائزر کمپنی جہانگیر پراچہ، جنرل سیلز مینیجر میاں ذکاء الدین بھی موجود تھے۔

تازہ ترین