• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھوپ سے بچنے کیلئے سن اسکرین استعمال کرنے کے نقصانات

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

سن اسکرین جہاں ایک طرف جلد کو سورج کی نقصان دہ شعاعوں سے بچاتی ہے وہیں دوسری طرف جلد کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

سن اسکرین آج کل روزمرہ زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے کیونکہ یہ جلد کو سورج کی نقصان دہ شعاعوں، جلد بوڑھے ہونے یہاں تک کہ کینسر سے بچاتی ہے۔

تاہم، سن اسکرین بنانے کے لیے استعمال ہونے والے تمام فارمولے جلد کے لیے محفوظ نہیں ہو سکتے بلکہ کچھ فارمولے غیر متوقع طور پر جلد کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتے ہیں جیسے کہ جلد میں وٹامن ڈی کے جذب ہونے میں روکاٹ، جلد پر جلن ہونا، جلد کا خراب ہونا یا الرجی ہونا وغیرہ۔

اس لیے ضروری ہے کہ اپنی جلد کی قسم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے محفوظ ترین سن اسکرین کا انتخاب کیا جائے تاکہ جلد کو نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔

ماہرین کے مطابق کیمیکل والے سن اسکرین یا وہ جن میں سے خوشبو ہوتی ہے جلد پر الرجی کا سبب بن سکتی ہے۔ 

سن اسکرین بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کچھ اجزاء جیسے کہ آکسی بینزون یا پریزرویٹوز حساس جلد والے لوگوں کی جِلد پر خارش یا سوجن کا سبب بن سکتے ہیں۔ 

موٹی، چکنائی یا تیل پر مبنی سن اسکرین چہرے کے مساموں کو بند کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں پمپلز یا بلیک ہیڈز ہوجاتے ہیں۔ 

اگر سن اسکرین غلطی سے آپ کی آنکھوں میں چلی جائے تو یہ جلن، لالی اور آنکھوں میں ضرورت سے زیادہ پانی آنے کا سبب بن سکتی ہے اس لیے آنکھوں کے ارد گرد اسے بہت احتیاط کے ساتھ لگانا چاہیے۔

علاوہ ازیں، کچھ غیر معمولی کیسز میں سن اسکرین جلد کو سورج کی روشنی سے بچانے کے بجائے اسے مزید  حساس بنا سکتی ہے  یہاں تک کہ مناسب استعمال کے باوجود بھی سوجن، خارش اور جلد کے رنگ کو نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتی ہے۔

صحت سے مزید