بہت سے لوگ مٹر بہت شوق سے کھاتے ہیں اور یہ صحت کے لیے بھی بہت مفید ہیں۔
مٹر میں کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں، ایک کپ مٹر کے دانوں میں تقریباً 187 کلو کیلوریز ہوتی ہیں اور ان میں چکنائی بھی بہت کم ہوتی ہے اس لیے یہ وزن کم کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے بہت موزوں انتخاب ہے۔
مٹر کے دانے پروٹین اور منرلز سے پھرپور ہوتے ہیں، پروٹین خلیات اور بافتوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور بھوک کے احساس کو کم کرتا ہے، ایک کپ مٹر کے دانے روزانہ تجویز کردہ پروٹین کا تقریباً 25 فیصد فراہم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ مٹر کے دانے آئرن، کاپر، فاسفورس، میگنیشیم اور کیلشیم سے بھی بھرپور ہوتے ہیں اور ان میں میگنیز بھی ہوتا ہے جو کاربوہائیڈریٹس، پروٹین اور کولیسٹرول کے میٹابولزم کے لیے معاون ہے۔
منرلز کی موجودگی وجہ سے مٹر ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے لیے بھی معاون ہیں جبکہ ان میں موجود آئرن کی وافر مقدار جسم میں خون کی کمی کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
مٹر کے دانوں میں فولک ایسڈ، وٹامن بی 1 (تھامین)، وٹامن بی 6 اور وٹامن کے بھی پائے جاتے ہیں، یہ سب مجموعی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ ان میں فائبر بھی ہوتا ہے جو ہاضمے کے دوران پانی کو جذب کرنے میں مدد فراہم کرکے ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے۔
یہی نہیں مٹر کے دانوں میں ایسے مرکبات بھی موجود ہیں جو انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔