• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیلس آئی سی ای فائرنگ: 2 قیدی ہلاک، 1 شدید زخمی، حملہ آور نے خودکشی کر لی

امریکی ریاست ٹیکساس میں بدھ کی صبح امریکی امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کی فیلڈ فیسلٹی پر ہونے والی فائرنگ میں 2 قیدی ہلاک ہو گئے جبکہ ایک قیدی شدید زخمی ہے۔

واقعے کے بعد حملہ آور نے اپنی جان خود لے لی، ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ایف بی آئی کے مطابق یہ واقعہ ہدف بنا کر کی جانے والی پرتشدد کارروائی تھا۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی کے بیان کے مطابق حملہ آور نے قریبی اپارٹمنٹ بلڈنگ کی چھت سے فائرنگ کی، وہ ایک رائفل سے مسلح تھا اور اس نے آئی سی ای بلڈنگ اور اس کے سلی پورٹ ایریا کو نشانہ بنایا، جہاں اس وقت قیدیوں کو لایا جا رہا تھا، حملہ آور نے فائرنگ کے بعد خود کو گولی مار کر ہلاک کر لیا۔

حکام کے مطابق حملہ آور کا مقصد آئی سی ای ایجنٹس اور قیدیوں دونوں کو نشانہ بنانا تھا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی قانون نافذ کرنے والا اہلکار زخمی نہیں ہوا۔

امریکی میڈیا کے مطابق ہوم لینڈ سیکیورٹی ترجمان ٹریشیا مکلاکلن نے تصدیق کی کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والے تمام افراد قیدی تھے، جن میں 2  موقع پر ہلاک ہوئے جبکہ 1 قیدی کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اس کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔

ابتدائی اطلاعات میں حکام نے متاثرین کی شناخت ظاہر نہیں کی اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ وہ کس ملک کے شہری ہیں۔

ایف بی آئی کی تحقیقات کے مطابق جائے وقوع سے ملی گولیوں میں سے ایک پر اینٹی آئی سی ای نیلے مارکر سے لکھا ہوا تھا، جو آئی سی ای مخالف پیغام ہے۔

ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے یہ تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاری کی، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملہ آور نے ممکنہ طور پر آئی سی ای کے خلاف غصے یا سیاسی مقصد کے تحت یہ حملہ کیا۔

ہوم لینڈ سیکیورٹی سیکریٹری کرسٹی نوم نے واقعے کو سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوفناک قتل ہمیں یہ بتاتے ہیں کہ آئی سی ای کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ کس طرح تشدد کو ہوا دے رہا ہے۔

امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے بھی بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئی سی ای اور بارڈر پروٹیکشن اہلکاروں کو نشانہ بنانے والی سیاسی زبان اور نفرت انگیز تقریریں بند ہونی چاہئیں، اس کے برعکس ڈیموکریٹک رکن کانگریس مارک ویسی نے کہا کہ حکام کو شفافیت سے کام لینا چاہیے اور متاثرہ قیدیوں کے بارے میں معلومات چھپانی نہیں چاہئیں۔

ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ حملہ آور نے یہ منصوبہ کیسے بنایا اور آیا وہ اکیلا تھا یا کسی گروپ سے تعلق رکھتا تھا۔

واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی جبکہ فائرنگ کے محرکات کے بارے میں ابھی کوئی حتمی بیان سامنے نہیں آیا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید