سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کی توہینِ عدالت انٹرا کورٹ اپیل میں جسٹس شاہد وحید اور جسٹس اطہر من اللّٰہ کے الگ الگ نوٹ جاری کر دیے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا ہاتھ سے لکھا نوٹ تفصیلی فیصلے کا حصہ ہے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے اپنے نوٹ میں کہا ہے کہ میں اپنے بھائی جسٹس شاہد وحید سے متفق ہوں، زیرِ اعتراض نوٹس غیر مؤثر ہو چکا ہے کیونکہ نوٹس ختم کر دیا گیا ہے۔
نوٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ بینچ توہینِ عدالت آرڈیننس 2003ء کے تحت آرٹیکل 204 کے ساتھ ملا کر تشکیل دیا گیا تھا، بینچ کے سامنے کوئی اور معاملہ زیرِ التواء نہیں ہے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ کا نوٹ میں کہنا ہے کہ زیرِ اعتراض نوٹس کے خاتمے کے ساتھ توہینِ عدالت آرڈیننس 2003ء کے تحت کارروائی بھی ختم ہو گئی۔
نوٹ میں جسٹس اطہر من اللّٰہ نے یہ بھی کہا ہے کہ کارروائی ہی ختم ہو گئی لہٰذا اپیل خارج کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جسٹس جمال مندوخیل کی سربراہی میں تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا تھا۔