لکی مروت میں گذشتہ روز سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں مارے گئے 17 خوارج میں ایک بنگلا دیشی شہری بھی شامل تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد کی شناخت سعد الخراسانی عرف بنگلا دیشی کے نام سے ہوئی ہے، فتنہ الخوارج کے خود کش بم بار سعد الخراسانی نے افغانستان پہنچنے کے لیے 3 لاکھ روپے خرچ کیے، ہلاک دہشتگرد کے قبضے سے بنگلادیش کا شناختی کارڈ، کرنسی اور دیگر سامان برآمد ہوا۔
تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی کارروائیوں میں دو سے تین بنگلا دیشی شہری مارے جا چکے ہیں، یہ افراد مبینہ طور پر تبلیغی سرگرمیوں کے لیے افغانستان گئے تھے، جہاں شدت پسند گروہوں نے انھیں اپنے نیٹ ورک میں شامل کرلیا تھا۔
پاکستان کی انٹیلی جنس معلومات پر بنگلا دیشی حکام نے بھی دو افراد کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سکیورٹی فورسز اور پولیس نے خیبر پختون خوا کے ضلع لکی مروت میں مشترکہ آپریشن دوران بھارتی حمایت یافتہ 17خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا گیا، کارروائی کے دوران 7 زخمی خوارج فرار ہو گئے جن کی تلاش کے لیے سیکیورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراؤ کر کے آپریشن کیا ہے۔
ہلاک خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا، دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف کارروائیوں اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث تھے۔