ایشیا کپ 2025 کے سنسنی خیز فائنل میں پاکستان کی روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد کرکٹ حلقے اور شائقین افسردہ رہ گئے۔
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس معرکے میں بھارت نے گرین شرٹس کو مات دے کر نویں مرتبہ ایشیا کپ ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
پاکستانی کھلاڑیوں اور شائقین کے لیے یہ شکست انتہائی مایوس کن رہی، تاہم اس موقع پر کرکٹ برادری کی جانب سے مختلف ردعمل سامنے آئے۔
سابق اور موجودہ کھلاڑیوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم قریب تھے مگر کامیاب نہ ہو سکے، پاکستان اپنی اصل صلاحیت کے مطابق کھیلے تو کسی کو بھی شکست دے سکتا ہے، ہمیشہ پاکستان زندہ باد۔
سابق بیٹر صہیب مقصود نے کپتان سلمان آغا کی قیادت پر کڑی تنقید کی کہ اگر ایسے وقت میں آپ بولنگ کے لیے نہیں آ سکتے تو پھر ہار کے ہی حقدار ہیں۔
اسپن لیجنڈ سعید اجمل نے بھی کپتان کے فیصلوں پر سوال اٹھایا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت اسپنرز تھے، آغا نے خود بولنگ کیوں نہیں کی؟ کم از کم نواز کو موقع دینا چاہیے تھا۔
فاسٹ بولر رومان رئیس نے شکست کے باوجود متوازن ردعمل دیا اور ٹیم کا حوصلہ بڑھایا کہ ہم سب یکساں طور پر ٹوٹے ہوئے ہیں لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے، بولرز نے کم اسکور کا دفاع کرتے ہوئے شاندار ہمت دکھائی، ہمت رکھو لڑکو، نئے چیلنجز کے لیے تیار رہو، پاکستان زندہ باد!
سینئر بیٹر فواد عالم نے میچ کے اہم پہلوؤں کی نشاندہی کی کہ ایک دلچسپ فائنل جو ہمارے ہاتھ سے نکل گیا، کچھ ناقص کپتانی کے فیصلے، بیٹنگ لائن کا دباؤ میں ٹوٹنا اور فیلڈنگ کی خامیاں اس ہار کی بڑی وجہ بنیں، کریڈٹ تلک کو جاتا ہے جس نے دباؤ میں عمدہ اننگز کھیلی۔
پاکستان کے ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے شکست کے باوجود مثبت پہلو اُجاگر کیے اور کہا کہ یہ فائنل بذاتِ خود ایک مثبت پیش رفت ہے، ٹیم نے آج اور پورے ٹورنامنٹ میں جو لڑائی دکھائی، وہ ہمیں مزید مضبوط کرے گی، سر اٹھا کر آگے بڑھیں، یہ کھیل سب کو برابر کر دیتا ہے، کھیل ہمیشہ جیتتا ہے۔