شاعر: ڈاکٹر شیخ محمّد اقبال
صفحات: 168، قیمت: درج نہیں
ناشر: قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، یثرب کالونی، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
فون نمبر: 0515101 - 0300
زیرِ نظر کتاب کے مصنّف، ڈاکٹر شیخ محمّد اقبال(تمغۂ امتیاز)نابینا ہیں، لیکن دیدۂ بینا رکھتے ہیں۔ اُن کی علمی و ادبی بصیرت روشن حروف کی صورت صفحۂ قرطاس پر جگمگا رہی ہے۔ وہ کہنہ مشق شاعر، صاحبِ نظر محقّق اور بے باک نقّاد بھی ہیں۔ یہ کتاب اُن کی شاعری پر مشتمل ہے، جس میں غزلوں کے علاوہ نظمیں بھی شامل ہیں۔
شیخ محمّد اقبال کے فن اور شخصیت سے متعلق پروفیسر فتح محمّد ملک، نسیم سحر، پروفیسر حسن عسکری فاطمی، پروفیسر انور جمال، ڈاکٹر اے بی اشرف، ڈاکٹر فضیلت بانو، محمّد آصف مرزا، امجد بٹ اور شاہد نجاری نے بھرپور مضامین تحریر کیے ہیں، جن میں اُن کی شاعرانہ عظمت کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے۔ نئی ردیفوں نے اُن کی غزلوں کو جُداگانہ آہنگ عطا کیا ہے۔
اُن کا روایت سے بہت گہرا تعلّق ہے، لیکن وہ اپنی شاعری میں نئے دور کے آدمی لگتے ہیں۔ پروفیسر فتح محمّد ملک کا کہنا ہے کہ’’پروفیسر صاحب اپنے گردو پیش کی دنیا میں علامہ اقبالؒ کے فراموش کردہ’’پیغامِ خودی‘‘ کو ازسرِ نو زندہ اور سرگرم دیکھنے کی تمنّا میں صرف شعرو سخن پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ ماہ نامہ’’سفید چھڑی‘‘ کے ذریعے اپنی اصلاحی سرگرمیاں تیز سے تیز تر کرنے میں منہمک ہیں۔ یوں اُن کا طرزِ فکر و نظر ہم سب کے لیے سرچشمۂ فیضان ہے۔‘‘ اِس سے قبل ڈاکٹر صاحب کے دس شعری مجموعے، تین تنقیدی، دس نثری کتب اور خود نوشت شائع ہوچُکی ہے۔