تونسہ میں تین کمسن سگے بھائی زہریلا دودھ پینے سے موت کی آغوش میں چلے گئے، بچوں کے والد نے پہلے واقعے کا مقدمہ درج کروایا اور پھر خود ہی فرار ہو گیا۔
پولیس کے مطابق تونسہ میں گزشتہ ماہ غیاث الدین نامی شخص کے تین کمسن بیٹے زہر خورانی کے باعث جاں بحق ہو گئے، بچوں کی عمریں ایک سے چار سال کے درمیان تھیں۔
پولیس کے حکام کے مطابق بچوں کی ماں اور چچا کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ بچوں کا باپ مفرور ہے۔
ایس پی انویسٹیگیشن، شمس الدین کا کہنا ہے کہ دودھ میں زہریلا مادہ شامل کیا گیا، بچوں کی والدہ نے وہ دودھ چکھا مگر بدذائقہ ہونے پر چھوڑ دیا جبکہ تینوں بچوں کو وہ دودھ پلایا گیا جس سے وہ دم توڑ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لیبارٹری رپورٹ میں تینوں بچوں کی موت کی وجہ زہر خورانی بتائی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق مفرور والد کی گرفتاری کے بعد کیس میں مزید پیش رفت متوقع ہے۔