تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان و پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرام راجہ کا کہنا ہے کہ تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، ہم کشمیری عوام کے ساتھ بھی کھڑے ہیں، ان سے مذاکرات کیے جائیں۔
اسلام آباد میں تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں امدادی سامان لے جانے والے بیڑے کو اسرائیل نے قبضے میں لے لیا ہے۔
سلمان اکرام راجہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت جبر سے نہیں چل سکتی، نوجوان نسل بیرونِ ممالک جا رہی ہے، یہاں دن بدن مہنگائی بڑھ رہی ہے، ملک میں گندم کا بحران سر اٹھا رہا ہے۔
اس موقع پر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اسرائیل کے ساتھ ملا ہوا ہے، غزہ میں ہزاروں لوگوں کو شہید کیا گیا، فلسطین میں بچوں اور عورتوں پر ظلم کیا جا رہا ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ امریکی صدر کے 20 نکاتی امن منصوبے میں امن کی کوئی بات نہیں، ٹرمپ کے 20 نکاتی ایجنڈے کی وزیرِ اعظم پاکستان نے تعریف کی، وزیرِ اعظم نے ایجنڈا پڑھے بغیر ہی اس کی تعریفیں کرنا شروع کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ خارجہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ وہ امن منصوبہ نہیں جو ہم نے دیکھا تھا، پاکستان کو اس ایجنڈے میں شامل نہیں ہونا چاہیے، کمشیر کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے 38 مطالبات عوامی ہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھرکا کہنا ہے کہ کشمیریوں کا سب سے بڑا مطالبہ ہے کہ مہاجرین کی 12 نشستیں ختم کی جائیں، کشمیر کی صورتحال پر وزیرِ اعظم آزاد کشمیر کو مستعفی ہو جانا چاہیے، کشمیر میں حقیقی قیادت کے لیے نئے انتخابات کی طرف جانا ہو گا۔