• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی چیف جسٹس کو کمرہ عدالت میں جوتا مارنے والے وکیل کو رہا کر دیا گیا

بھارتی چیف جسٹس کو کمرہ عدالت میں جوتا مارنے والے وکیل کو رہا کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ آف انڈیا میں دورانِ سماعت ایک معمر شخص نے چیف جسٹس آف انڈیا جسٹس بی آر گوائی پر جوتا پھینک دیا تھا جبکہ سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو حراست میں لے لیا۔

جسٹس بی آر گوائی نے وکیل کے خلاف کارروائی کرنےسے انکار کیا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 71 سالہ وکیل راکیش کشور نے بھارت کے سب سے بڑے جج پر جوتا اس لیے پھینکا کہ انہوں نے پچھلے ماہ ایک کیس میں اس کے خیال میں متنازع ریمارکس دیے تھے۔

جج گوائی نے مدھیہ پردیش کے تاریخی مقام کھجوراہو میں بھگوان ویشنو کے بغیر سر کے 7 فٹ اونچے پتلے کی بحالی کی درخواست یہ کہہ کر مسترد کردی تھی کہ یہ کام عدالت کا نہیں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کا ہے۔

جج نے درخواست گزار راکیش کو مخاطب کر کے ریمارکس دیے کہ "اب جائیں اور خود بھگوان سے کہیں کہ کچھ کرے"۔ 

بھارتی چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ آپ ویشنو کے زبردست پجاری ہیں، تو جائیں اور پرارتھنا کریں، کیوں کہ یہ جگہ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی تحویل میں ہے اور اجازت وہ ہی دے سکتا ہے۔

درخواست گزار راکیش کا کہنا تھا کہ یہ ویشنو کی مورتی مغلوں کے حملوں میں تباہ ہوئی ہے۔ جج گوائی کے ریمارکس پر سوشل میڈیا پر خوب واویلا ہوا، ان کے تبصرے کو مذہب مخالف کہا گیا۔

سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد جج گوائی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ "وہ تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں"۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید