اسپین میں واقع اسدور اوپا ریسٹورنٹ دنیا کا سب سے مہنگا اور خاص قسم کا برگر پیش کرتا ہے۔ اس کی قیمت 11,000 امریکی ڈالر کے مساوی ہے اور اسے صرف وہی لوگ کھا سکتے ہیں جنہیں ریسٹورنٹ کی جانب سے دعوت دی گئی ہو۔
حالیہ برسوں میں برگرز کافی مہنگے ہو گئے ہیں، لیکن اس کے باوجود وہ اب بھی ریسٹورنٹ کے طعام کی فہرست پر سب سے سستے کھانوں میں شمار ہوتے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود اسپینش ریسٹورنٹ میں دنیا کا مہنگا ترین برگر فروخت ہوتا ہے۔
یہ ریسٹورنٹ شمال مشرقی اسپین کے نیم خود مختار صوبے کیتالونیا کے کابریرا ڈیل مار میں واقع ایک باسک کھانوں کا مرکز ہے اور یہ خاص برگر اسی ریسٹورنٹ کے شیفس نے تیار کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس ڈش کو تیار کرنے میں انھیں آٹھ سال لگے اس دوران تحقیق اور تجربات لگے اور اس کے اصل اجزاء اب تک ایک راز ہیں۔
لیکن جو چیز اہم اور دل کی دھڑکن روکتی ہے وہ اسکی قیمت گیارہ ہزار ڈالر ہے جو کسی فضول اور نمائشی چیز جیسے سونے کے کھانے کے سبب نہیں ہے، بلکہ اعلیٰ معیار کے اجزا اور ایک منفرد ڈائننگ تجربے اور اس کی انفرادیت کی وجہ سے ہے۔
یہ ریستورنٹ بوسکو جیمنیز نے قائم کیا تھا جو کہ بی ڈے وائیکنگو کے نام سے جانے جاتے ہیں، وہ ہسپانوی شیف اور کھانے پینے کی اشیا کے حوالے سے کافی کچھ جانتے ہیں۔ وہ باسک کے علاقے کے کھانوں سے اپنی محبت کے لیے مشہور ہے۔ دنیا کا سب سے مہنگا برگر بنانے کا ان کا تصور سادہ تھا، جس کے مطابق عیش و عشرت شور شرابہ نہیں ہونا چاہیے، بلکہ یہ ان اٹینبل ہونا ضروری ہے۔
گیارہ ہزار ڈالر کا برگر صرف چند لوگ ہی خرید سکتے ہیں لیکن یہاں تو معاملہ ہی دوسرا ہے کہ اس مہنگے ترین برگر کو کھانے کے لیے آپکے پاس اسدور اوپا ریستوران کا دعوت نامہ بھی ہونا ضروری ہے۔