1924 سے جرمنی کے شہر کولون میں شروع ہونے والی خوراک اور مشروبات کی بڑی نمائش انوگا 2025 گذشتہ روز اپنے اختتام کو پہنچ گئی۔ یہ نمائش ہر 2 سال کے بعد منعقد ہوتی ہے۔
اس سال اس نمائش میں پاکستان کی 54 کمپنیوں کے علاوہ 110 ملکوں کے 8200 سے زائد نمائش کنندگان نے اپنی مصنوعات دنیا کے سامنے پیش کیں، ان میں 34 کمپنیاں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے جھنڈے تلے اکٹھی ہوئی تھیں۔
290000 اسکوائر میٹر پر پھیلی ہوئی اس نمائش گاہ میں 4 سے 8 اکتوبر تک ایک لاکھ ساٹھ ہزار کے قریب لوگوں نے ان مصنوعات کو دیکھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ان ایک لاکھ ساٹھ ہزار ٹریڈ وزیٹرز میں سے 90 فیصد جرمنی سے باہر کے خریدار ہوتے ہیں۔ اس سال کی انوگا 2025 میں پاکستان سمیت 78 ملکوں نے اپنی رینج کے لحاظ سے 174 گروپ اسٹینڈز بنائے۔
یاد رہے کہ فوڈ اینڈ بیورجز سیکٹر کا گلوبل جی ڈی پی میں 10 فیصد حصہ ہے۔ اس کا ریونیو 19 ٹریلین ڈالر اور اس کا گروتھ ریٹ 6 فیصد کے قریب ہے۔ اس سیکٹر کے اہم حصوں میں خام خوراک کے علاوہ انہی اشیاء سے تیار کردہ پروسیسڈ فوڈ، گوشت، ڈیری، آرگینک فوڈ، بریڈ اینڈ بیکری، گرم اور ٹھنڈے مشروبات، چلڈ اینڈ فریش فوڈ اور آلٹرنیٹیو فوڈ شامل ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ اس وقت ایشیا پیسیفک گلوبل فوڈ سیلز میں سب سے بڑا خریدار ہے جس میں اسپیشلیٹی ڈیری مصنوعات سر فہرست ہیں۔