• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان نے پاکستان میں بےامنی کرنیوالوں کو بسانے کیلئے 10 ارب روپے مانگے: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان میں بے امنی کرنے والوں کو اپنے ملک میں بسانے کے لیے 10 ارب روپے مانگے تھے، انہیں مغربی افغانستان میں بسانے کا وعدہ کیا، پاکستان نے ان کی واپسی نہ ہونے کی ضمانت مانگی تو انکار کر دیا۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بتایا کہ 3 سال قبل میں افغانستان گیا تھا، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور سینئر سفارتکار محمد صادق ہمارے ساتھ تھے، ہم نے انہیں کہا کہ آپ کے ملک سے ہمارے ہاں دہشت گردی ہوتی ہے، ان 6 سے 7 ہزار افراد کو کنٹرول کریں، انہوں نے ہمیں کہا کہ آپ ہمیں 10 ارب روپے دیں ہم انہیں مغربی علاقوں میں منتقل کر دیتے ہیں، ہم نے کہا کہ کیا گارنٹی ہے یہ لوگ مغربی علاقوں سے واپس نہیں آئیں گے؟ اس پر وہ گارنٹی دینے کے لیے تیار نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک تجویز یہ ہے کہ 2 دن کے اندر وفد کابل جا کر بات کرے ان کے حکمرانوں کو کہے کہ یہ کام بند ہو، اب یہ چیزیں ناقابلِ برداشت ہو چکی ہیں۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ جو افغان باپ دادا کے زمانے سے یہاں رہ رہے ہیں، یہ 60، 70 لاکھ لوگ یہاں بیٹھے ہیں وہ یہاں کاروبار کرتے ہیں، آپ ان افغان سے کہیں کہ پاکستان زندہ باد کہو مگر یہ نہیں کہتے، یہ جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ہمیں من حیث القوم پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کو جواب دینا ہو گا، اس دہشت گردی کے خلاف کھڑا ہونا ہو گا، جو دہشت گردوں کی مذمت نہیں کرتے، ان کی یہ بات قابلِ قبول نہیں، دہشت گردوں کے لیے کوئی نرم گوشہ اور رعایت قابلِ برداشت نہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جو لوگ کسی علاقے سے نکل کر افواج کو نقصان پہنچاتے ہیں انہیں اس کا حساب دینا ہو گا، دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو بھی حساب دینا ہو گا، اس سب میں کولیٹرل ڈیمج بھی ہو گا۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک کے لیے جان دینے والوں کی بطور پوری قوم ہمیں تحسین کرنی چاہیے، جو کردار فوج نے پاک بھارت جنگ کے دوران ادا کیا اس پر لوگ آ کر مبارکباد دیتے ہیں، پاکستان اور فوج کی عزت و وقار سب سے آگے ہے۔

قومی خبریں سے مزید