• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام نہ دیے جانے پر وائٹ ہاؤس کی نوبیل کمیٹی پر تنقید

وائٹ ہاؤس نے نوبیل کمیٹی کو سیاسی جانبداری کا مرتکب قرار دیا۔
وائٹ ہاؤس نے نوبیل کمیٹی کو "سیاسی جانبداری" کا مرتکب قرار دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام نہ دیے جانے پر وائٹ ہاؤس نے نوبیل کمیٹی پر تنقید کی ہے۔

خیال رہے کہ رواں سال کے لیے امن کے نوبیل انعام کا اعلان کردیا گیا، معزز ترین اعزاز نوبیل انعام برائے امن 2025 وینزویلا کی ماریا کورینا مچاڈو نے اپنے نام کر لیا۔

نوبیل کمیٹی کا کہنا ہے کہ امن نوبیل انعام وینزویلا کی جمہوریت نواز رہنما ماریا کورینا مچاڈو کے نام رہا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے بارہا اپنے بیانات میں اس سال نوبیل امن انعام کے لیے خود کو موزوں قرار دیا تھا، انعام نہ ملنے پر ناراضی کا اظہار کیا، وائٹ ہاؤس نے نوبیل کمیٹی کو ’’سیاسی جانبداری‘‘ کا مرتکب قرار دیا۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کی ترجمان اسٹیون چیونگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا کہ نوبیل کمیٹی نے ثابت کیا کہ وہ سیاست کو امن پر ترجیح دیتے ہیں، صدر ٹرمپ امن معاہدے کرتے رہیں گے، جنگیں ختم کرتے رہیں گے اور جانیں بچاتے رہیں گے۔

 وائٹ ہاوس ترجمان نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ انسان دوست دل رکھتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس یہ انعام جاپانی تنظیم نیہون ہیدانکیو کو دیا گیا تھا، جبکہ 2023 میں ایرانی کارکن نرگس محمدی اور 2014 میں پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی کو یہ اعزاز حاصل ہوا تھا۔

نوبیل کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انعام ہمیشہ اُن ’’بہادر مرد و خواتین‘‘ کے نام رہا ہے جنہوں نے ظلم و جبر کے مقابلے میں آزادی کی امید کو زندہ رکھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید