جینیاتی عوامل کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ خواتین میں ڈپریشن کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں دُگنا ہوتا ہے۔
نیچر کمیونیکیشنز نامی جریدے کی تحقیق کے مطابق 1 لاکھ 30 ہزار خواتین اور 65 ہزار مردوں کے جینیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
اپنی نوعیت کی بڑی عالمی تحقیق سے واضح ہوا ہے کہ خواتین میں ڈپریشن کا خطرہ مردوں سے دُگنا زیادہ ہوتا ہے۔ خواتین میں ڈپریشن کی وجہ صرف نفسیاتی یا سماجی نہیں ہوتی بلکہ جینیاتی فرق بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
خواتین میں 6 ہزار 133 منفرد جینیاتی تغیرات موجود تھے جو مردوں میں نہیں تھے جبکہ دونوں 7 ہزار 117 جینیاتی تغیرات مشترک پائے گئے۔
تحقیق کے مطابق خواتین میں ڈپریشن کی بڑی وجہ میٹابولک علامات ہیں، جن میں وزن کا اتار چڑھاؤ اور توانائی کی کمی شامل ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے واضح کیا کہ ڈی این اے تبدیلیاں وہ جینیاتی فرق ہیں، جن کے ساتھ لوگ پیدا ہوتے ہیں، ان کا زندگی کے تجربات سے کوئی تعلق نہیں۔
ٹیم نے مزید کہا کہ ہم یہ بھی جانتے ہیں ہر شخص میں ڈپریشن مختلف انداز سے ظاہر ہوتا ہے، ہم نے اس تحقیق کے لیے آسٹریلیا، نیدرلینڈز، برطانیہ اور امریکا کی خواتین اور مردوں کے جینیاتی ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے۔