• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگردوں کے پیچھے افغانستان جائیں گے، ٹی ٹی پی سے حساب برابر کریں گے، خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر دہشت گرد افغانستان سے آئے تو ان کے پیچھے جائیں گے، کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ حساب برابر کریں گے، پھر دیکھیں گے افغان طالبان کیا کہتے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خان زادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے نیا وزیر اعلیٰ نام زد کرکے بلیک میلنگ کی کوشش کی ہے، انہیں اس کا جواب دیا جائے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات کی بات سے کسی کو انکار نہیں، مذاکرات سے کوئی حل نکل بھی آئے تو اس کی ضمانت کون دے گا، افغان حکومت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ دہشتگردوں کی پناہ گاہیں نہ بننے دیں، افغان حکومت کا کہنا ہے کہ اتنے پیسے دیں ہم انھیں دوسری جگہ بسا دیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں خدشہ تھا کہ یہ پیسا لے لیں گے اور دہشتگرد واپس اپنی پناہ گاہوں میں آجائیں گے، بنیان مرصوص میں بھارت کا جو حشر ہوا ہے وہ بدلے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت شاید اب افغانستان کے ذریعے بدلے کی کوشش کر رہا ہے۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ افغانستان میں بھارت کی سہولت کاری کی جارہی ہے، ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن افغان حکومت ضمانت لینے پر تیار نہیں، کالعدم طالبان کے لیڈر کو وہاں بلٹ پروف گاڑی دی گئی، دہشتگردوں کی سہولتکاری کی جارہی ہے کہ وہ نئی پناہ گاہیں بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کابل میں کہا کہ اپنی سرزمین سے دہشتگردوں کو کنٹرول کریں، ہم آج بھی افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، افغان حکومت دہشتگردی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر مجبور نہیں، افغان وزیر خارجہ دلی میں بیٹھ کر بیان دے رہے ہیں کیا یہ بھارت کی اجازت سے مذاکرات کریں گے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ اسکور سیٹل ہوگا اور ضرور ہوگا، 2014 میں پی ٹی آئی آن بورڈ تھی، سب متفق تھے اس لیے عمل کامیاب ہوا امن ہوا، مذاکرات کی مخالفت نہیں کر رہا مگر مذاکرات میں کوئی فریق گارنٹی دینے پر تیار نہیں۔

قومی خبریں سے مزید