• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مئی کی چار روزہ جنگ میں بری طرح شکست کھانے کے بعد بھارت کے ہندو تواحکمران بجائے اس کے کہ کوئی سبق سیکھتے اور جنوبی ایشیا کے پونےدوارب انسانوں کی آبادی کو امن و استحکام کا مژدہ سناتے۔ اتنےبدحواس ہوچکے ہیں کہ اپنی ناکامیوںپر پردہ ڈالنے اور اپنے مایوس اوربے چین عوام کا حوصلہ بڑھانے کیلئے پاکستان کو پھر سے ڈرانے، دھمکانے لگے ہیں۔ بھارتی ایئر فورس کے سربراہ کو جنگ کے پانچ ماہ بعد کسی نے بتایا کہ اس کی فضائیہ نے پانچ پاکستانی طیارے مار گرائے تھے۔ چنانچہ اس نے فوراً یہ جھوٹا دعویٰ داغ ڈالا لیکن کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ پاکستان نے جنگ کے پہلےہی روز بھارت کے ناقابل تسخیر قرار دیے جانیوالے فرانسیسی رافیل سمیت جو چھ طیارے فضا میں تباہ کردیے تھے، ان کا ملبہ دکھا دیا تھا۔ اب تو امریکی صدر ٹرمپ نے بھی تصحیح کردی ہے کہ پاکستان نے چھ نہیں سات بھارتی طیارے گرائے تھے۔ یہ یقیناً امریکی انٹیلی جنس کی اطلاع ہے جو انہیں بتائی گئی۔ دنیا بھرمیں اس جنگ میں پاکستان کا شہرہ ہے جسکی بنیاد پر پاک فوج کی جنگی صلاحیتوں کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے مگر کھسیانی بلی کھمبا نوچےکے مصداق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کہتا ہے کہ اگلی مرتبہ ہم پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ بدل دیں گے جبکہ وزیراعظم مودی کہتا ہے کہ ان کا آپریشن سندور ابھی جاری ہے، چانکیہ اور شیواجی کے مکاری اور چال بازی کے فلسفے کے ان پیروکاروں سے کوئی بعید نہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری جنگ آزادی کو دہشت گردی قرار دینے والے یہ لوگ پاکستان کو پھر جارحیت کا نشانہ بنانے کی کوشش کریں۔ اسی لیے ہمارے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے متنبہ کیا ہے کہ پچھلی مرتبہ ہم نے تحمل سے کام لیا تھااب جو حشر کریں گے بھارت اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔


بھارت کی گیدڑ بھبکیوں کا پاکستان کی کور کمانڈرز کانفرنس نے بھی نوٹس لیا ہے، ہماری فوجی قیادت نے واشگاف الفاظ میں واضح کیا ہے کہ بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فوری فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا اور کسی بھی نیو نارمل کامقابلہ تیز اور موثر نارمل سے کیا جائے گا۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے مطابق کانفرنس میں بھارتی سرپرستی میں ہونیوالی دہشت گردی کے خطرات اور آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاک فوج دشمن کے عزائم کو ہر میدان میں ناکام بنانے کیلئے پوری طرح مستعد اور چوکس ہے۔ اشتعال انگیز بیانات بھارت کی پرانی عادت ہے۔ یہ سیاسی مفادات کیلئے جنگی جنون پیدا کرنے کا تسلسل ہیں۔ ایسے بیانات خطے میں کشیدگی بڑھانے اور امن و استحکام کیلئے خطرناک ہوسکتے ہیں لیکن مسلح افواج دشمن کی جغرافیائی برتری کے کسی بھی تصور کو نیست و نابود کردے گی اور بھارتی دہشت گرد گروپوں کے نیٹ ورکس مکمل ختم کردیے جائیں گے۔ کور کمانڈر کانفرنس بلاشبہ بھارت کی سیاسی اور عسکری قیادت کی حالیہ دھمکیوں کے پس منظر میں بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ بھارتی لیڈر پاکستان کی حربی قوت سے پوری طرح آشنا نہیں۔ وہ یہ نہیں جانتے کہ بھارتی جغرافیہ جو اپنے طول و عرض میں ہر طرف سے دیمک زدہ ہے۔ پاک فوج کی دسترس سے دور نہیں۔ بھارت، پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کرکے جو کھیل، کھیل رہا ہے اس کا انجام قریب ہے۔ دنیا اسے اچھی طرح سمجھ چکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سفارت کاری کے میدان میں بھارت تیزی سے تنہا ہوتا جارہا ہے۔ امریکہ نے اسے چھوڑ دیا ہے اور ہمسایہ ممالک بھی اس سے کنارہ کش ہوتے جارہے ہیں۔ اندرونی طور پر مودی کی ہندو توا حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں۔ گجرات میں الیکشن جیتنے کیلئے اس نے پاکستان پر جارحانہ حملے سمیت جو پاپڑ بیلے ہیں وہ الٹا اس کے گلے پڑ گئے ہیں۔ اپوزیشن روز بروز طاقت پکڑ رہی ہے اور بی جے پی کا تختہ الٹنے ہی والا ہے۔


پاکستان اپنے خلاف بھارتی سازشوں سے پوری طرح خبردار ہے۔ یہاں پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے جو بنیان مرصوص کا بنیادی تقاضا ہے۔ پاکستان کی حکومت اپنی دفاعی تیاریوں سے غافل نہیں۔ اس سلسلے کی تازہ ترین پیش رفت امریکی اسلحہ ساز کمپنی کی طرف سے پاکستان کو جدید میڈیم رینج میزائلوں کی فراہمی کا معاہدہ ہے۔ یہ میزائل ایف16 فالکن طیاروں پر نصب کیے جائیں گے جو پاکستان ایئر فورس کے استعمال میں ہیں۔ یہ ایک نئی اور بڑی اہم پیش رفت ہے جو پاک امریکہ تعلقات میں بہتری کا نتیجہ ہے۔ اس سے پہلے پاکستان ان میزائلوں کے خریداروں کی فہرست میں شامل نہیں تھا۔ مئی کی جنگ میں بھارت پر برتری کے بعد پاکستان کو یہ میزائل فراہم کرنے کا فیصلہ ہوا۔ اس طرح کے معاہدے کمپنی سے برطانیہ، سعودی عرب، ترکی اور کئی دوسرے ممالک نے بھی کئے ہیں، جس سے ان میزائلوں کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ پاکستان چین سے جو اسلحہ حاصل کررہا ہے وہ اس کے علاوہ ہے۔ پاکستان نے چینی ساختہ جے10 سی جیٹ طیاروں کے ذریعے جو بھارتی طیارے گرائے ان کی افادیت ساری دنیا پر واضح ہوچکی ہے۔ یہ دنیا میںکسی بھی جگہ پہلی مرتبہ استعمال کیے گئے جسکے بعد ایسے طیارے تیار کرنے والی چینی کمپنی کے شیئرز کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگیا۔ پاکستان خود بھی اپنے دفاع کیلئے ضروری ہتھیار تیار کر رہا ہے لیکن بھارت نے مئی کی شکست کے بعد اپنی جنگی تیاریاں مزید تیز کر دی ہیں۔ پاک سعودی دفاعی معاہدے کے بعد بھارت نے دنیا بھر سے اسلحے کی خریداری شروع کر دی ہے اس سلسلے میں اس نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے بھی جنگی معاہدے کیے ہیں برطانیہ سے اس نے جنگی ساز و سامان خریدنے کیلئے جو معاہدہ کیا ہے اس میں ہلکے وزن والے ملٹی رول میزائل بھی شامل ہیں جو بھارتی فوج کو جنگ کی صورت میں فوری کارروائی کے قابل بنائیں گے ۔پاکستان کو بھارت کی جنگی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھتے ہوئے اپنی جنگی حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔

تازہ ترین