وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ جب تک علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور نہیں ہو، اسمبلی اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ مذہبی تنظیم سے مذاکرات والی بات درست نہیں، البتہ دونوں اطراف سے رابطے ضرور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی تنظیم سے کہا گیا تھا کہ لانگ مارچ احتجاج کو ختم کریں مگر پھر اس میں تشدد شامل ہوگیا۔
وزیراعظم کے مشیر نے مزید کہا کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ منظور ہونے تک اسپیکر کو خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس نہیں بلانا چاہیے تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہتے ہیں کہ ہمیں یہ نہیں کرنے دیا وہ نہیں کرنے دیا، نو منتخب وزیراعلیٰ نے جو تقریر کی ہے کیا وہ اسمبلی میں کرنے والی تقریر ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ تحریک انصاف کو ایک سیاسی جماعت کے طور پر رویہ رکھنا چاہیے، سہیل آفریدی کہ رہے ہیں کہ وفاق کے ساتھ نہیں چلنا، جو باتیں وہ کر رہے ہیں یہ آئین اور قانون میں تو نہیں پڑتیں۔