مڈل ایسٹ امن کانفرنس کے دوران ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے اٹلی کی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی کو ایک غیر رسمی ملاقات میں سگریٹ چھوڑنے کی تلقین کی جس کے جواب میں جارجیا میلونی کا طنزیہ ردِ عمل وائرل ہو گیا۔
مصر میں منعقد کی گئی امن منصوبے پر عالمی رہنماؤں کی کانفرنس سے دلچسپ واقعات سامنے آ رہے ہیں۔
اس کانفرنس کے دوران ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان کی اٹلی کی وزیرِ اعظم جارجیا میلونی کی ملاقات ہوئی۔
اردوان نے میلونی سے کہا کہ میں نے آپ کو جہاز سے اترتے دیکھا، ’آپ بہت اچھی لگ رہی تھیں مگر آپ کو سگریٹ چھوڑنی ہوگی۔‘
اس دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون بھی قریب کھڑے تھے جنہوں نے ہنستے ہوئے کہا، ’یہ ناممکن ہے!‘
اردوان کی اس نصیحت پر میلونی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، ’اگر میں سگریٹ چھوڑوں گی تو شاید میں ملنسار شخصیت نہیں رہوں گی۔‘
جارجیا میلونی نے مزید کہا، ’مجھے سیگریٹ چھوڑنی ہے مجھے معلوم ہے مگر میں نہیں چاہتی کہ کوئی میرے ہاتھوں قتل ہو جائے۔‘
امن کانفرنس کے دوران اردوان اور میلونی کے درمیان ہونے والا یہ دلچسپ مکالمہ سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہے اور موضوعِ بحث بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جارجیا میلونی اپنی ایک کتاب میں اعتراف کر چکی ہیں کہ سگریٹ نوشی نے اِنہیں بعض عالمی رہنماؤں سے بات چیت کرنے میں مدد دی۔