• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ: تارکینِ وطن کو انگریزی زبان میں اے لیول کے مساوی مہارت ثابت کرنا لازمی ہوگا

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

برطانوی حکومت نے آج پارلیمنٹ میں ایک نیا قانون متعارف کرایا ہے جس کے تحت برطانیہ آنے والے تارکینِ وطن کو اب انگریزی زبان میں اے لیول کے مساوی مہارت ثابت کرنا لازمی ہوگا۔

ہوم آفس کے مطابق یہ اقدام حکومت کے اس منصوبے کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ ملک کے موجودہ ناکام امیگریشن نظام کو ایک منصفانہ، منظم اور قابلِ اعتماد نظام سے تبدیل کرنا چاہتی ہے۔

نئے قانون کے تحت مخصوص قانونی راستوں سے آنے والے تارکینِ وطن کو بولنے، سننے، پڑھنے اور لکھنے میں اے لیول کے مساوی مہارت حاصل کرنا ہوگی۔ اس مقصد کے لیے سیکیور انگلش لینگویج ٹیسٹ صرف ہوم آفس کے منظور شدہ اداروں کے ذریعے لیا جائے گا اور اس کے نتائج ویزا درخواست کے جائزے کا حصہ ہوں گے۔

برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ ان لوگوں کا خیرمقدم کرتا ہے جو ملک میں آکر مثبت کردار ادا کرتے ہیں، مگر یہ ناقابلِ قبول ہے کہ کوئی یہاں آکر ہماری زبان سیکھے بغیر قومی زندگی میں حصہ نہ لے۔

انہوں نے کہا اگر آپ اس ملک میں آنا چاہتے ہیں تو آپ کو ہماری زبان سیکھنا ہوگی اور اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ یہ اصلاحات حکومت کے امیگریشن وائٹ پیپر اور "پلان فار چینج" کا حصہ ہیں، جن کا مقصد امیگریشن پر سخت کنٹرول کے ساتھ اعلیٰ عالمی صلاحیتوں کو برطانیہ کی جانب راغب کرنا ہے۔

نئے اقدامات کے مطابق بین الاقوامی طلبہ کے لیے گریجویشن کے بعد ملازمت تلاش کرنے کا وقت دو سال سے کم کرکے 18 ماہ کردیا جائے گا جبکہ امیگریشن اسکل چارج (ISC) میں 32 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ برطانوی ورک فورس کی تربیت میں مزید سرمایہ کاری کی جاسکے۔

مزید برآں 2025-26 کے تعلیمی سال کے لیے طلبہ ویزا کے مالی تقاضوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا، تاکہ غیر ملکی طلبہ یہ ثابت کرسکیں کہ ان کے پاس قیام و تعلیم کے دوران اپنے اخراجات کے لیے مناسب وسائل موجود ہیں۔

امیگریشن وائٹ پیپر میں برطانیہ کو اعلیٰ مہارت رکھنے والے افراد کے لیے عالمی مرکز کے طور پر مستحکم کرنے کے کئی اقدامات شامل ہیں، جن میں ہائی پوٹینشل انڈیویجویل (HPI) روٹ کو دنیا کی سرِفہرست 100 یونیورسٹیوں کے گریجویٹس تک بڑھانا، جس کے تحت درخواستوں کی سالانہ حد 8,000 مقرر کی گئی ہے۔

برطانیہ میں تعلیم حاصل کرنے والے باصلاحیت غیر ملکی طلبہ کو اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انوویٹر فاؤنڈر روٹ کے ذریعے کاروبار شروع کرنے کی اجازت ہوگی۔ گلوبل ٹیلنٹ ویزا میں مزید سہولیات، جن میں نمایاں عالمی ایوارڈز کی توسیع اور آرکیٹیکٹس کے لیے اہلیت کے نئے معیار شامل ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے برطانیہ میں اعلیٰ مہارت رکھنے والے افراد، محققین، ڈیزائنرز اور تخلیقی شعبوں سے وابستہ پیشہ ور افراد کی تعداد دوگنی کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید
برطانیہ و یورپ سے مزید