• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملیے حقیقی زندگی کے ’ایّر‘ سے، جسے اپنا تعارف کروانے کیلئے 20 منٹ لگتے ہیں

آپ کو 2007 میں ریلیز ہونے والی فلم دھمال کا ’ایّر‘ تو یاد ہوگا ہی، جی ہاں وہی ’وینوگوپال ایّر‘ جس نے اپنا تعارف کرواتے کرواتے آدیتیہ اور مانوَ شریواستو کو گوا پہنچایا تھا۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ ایّر صرف فلم کے ایک کردار کا نام تھا اور حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں، یعنی حقیقی زندگی میں کسی شخص کا اتنا طویل نام نہیں ہوسکتا تو آپ غلط سوچ رہے ہیں۔

آئیے ملیے حقیقی زندگی کے ’ایّر‘ سے جس نے اپنے طویل نام کے سبب اپنا نام گنیز ورلڈ ریکارڈز میں درج کروالیا۔

نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ لورینس واٹکنز، حقیقی زندگی کے ایّر ہیں، ان کا نام 2253 الفاظ پر مشتمل ہے اور اسے مکمل دہرانے کے لیے 20 منٹ درکار ہوتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لورینس واٹکنز جب 1965 میں پیدا ہوئے تو ان کا نام لورینس گریگوری واٹکنز رکھا گیا تھا تاہم ایک ٹی وی پروگرام ’ریپلیز بیلیو اٹ اور ناٹ‘ نے انہیں بےحد متاثر کیا، جلد ہی یہ دلچسپی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز تک جاپہنچی اور انہوں نے اپنا نام بھی اس میں درج کروانے کا فیصلہ کیا۔

لورینس واٹکنز کا کہنا ہے کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کا مطالعہ کرکے اندازہ ہوا کہ ایک عام فرد جس کے پاس کوئی خاص صلاحیت نہیں، ریکارڈ بنانا بہت مشکل ہے۔ اس لیے میں نے دنیا کے طویل ترین نام کا ریکارڈ بنانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے جب طویل نام رکھنے کا فیصلہ کیا تو ایک ٹائپسٹ کو 230 ڈالرز دے کر اپنا نام ٹائپ کروایا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کا نام اب بنیادی طور پر 2253 ناموں پر مشتمل ہے جو لاطینی، پرانے انگلش ناموں، مشہور شخصیات اور کتابوں سے جمع کیا گیا ہے۔ ان کا پورا نام 6 صفحات پر ٹائپ کیا گیا ہے۔

بعدازاں انہوں نے 1990 میں قانونی طور پر اپنا نام تبدیل کروانے کی درخواست جمع کروائی اور 1992 تک ان کا نام تبدیل ہوگیا۔

بعدازاں نیوزی لینڈ نے 2 قوانین کو تبدیل کرکے اس طرح نام کو طویل کرنے کا دروازہ بند کر دیا تھا۔

اب وہاں شہریوں کو ایسے نام رکھنے کی اجازت نہیں جن میں سرکاری خطابات، عہدوں، نمبروں، سمبل استعمال کیے گئے ہوں یا 70 حروف سے زیادہ طویل ہو۔

دلچسپ و عجیب سے مزید