• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے آئی سی سی کا متعصبانہ دعویٰ مسترد کردیا

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے متعصب، سلیکٹو اور ناپختہ تبصرے کو مسترد کر دیا ہے جس میں پاکستان پر ایک بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان کے حملے میں تین افغان کرکٹر جان سے گئے ہیں۔

اپنے بیان میں عطا تارڑ نے کہا کہ آئی سی سی نے اس حوالے سے کوئی آزادانہ ثبوت بھی نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خود سرحد پار دہشت گردی کا شکار ہے۔ پاکستان آئی سی سی کے اس دعوے کو مسترد کرتا ہے اور اس کی فوری درستی کا مطالبہ کرتا ہے۔ 

عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ایک طرز عمل نوٹ کیا ہے کہ شواہد کے بغیر کیسے بلند بانگ دعوے کیے جاتے ہیں۔ 

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی سی سی کے بیان کے چند ہی گھنٹوں بعد اس کے سربراہ جے شاہ نے وہی بات اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دہرا دی اور پھر افغانستان کرکٹ بورڈ نے قریب قریب وہی بیان دہرایا اور اس کا کوئی ثبوت بھی نہِیں دیا۔ 

وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ سب کچھ آئی سی سی کی موجودہ قیادت کے تحت ایک پیٹرن کی نشاندہی کرتا ہے جس کے تحت وہ تنازعات ابھارے جاتے ہیں جن سے گریز کیا جا سکتا تھا اور جن کے تحت پاکستانی کرکٹ کو متاثر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ 

عطا تارڑ نے کہا کہ اس میں حال ہی میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ بھی شامل ہے جس کے باعث ایشیا کپ میں پاکستان کا ایک میچ بھی تاخیر کا شکار ہوا۔ ایسے واقعات نے آئی سی سی کی غیر جانبدار حیثیت پر سوالیہ نشان کھڑا کر دیا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح کے ایک ادارے کو متعصبانہ بیانیہ آگے نہیں بڑھانا چاہیے۔ پاکستان نے مسلسل یہ کہا ہے کہ سیاست سے کھیل کو آلودہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ 

وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان آئی سی سی پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنی آزادی اور کھیل کی روح برقرار رکھے۔ آئِی سی سی کو دوسروں کے اکسانے پر غیر مصدقہ دعووں سے گریز کرنا چاہیے۔

قومی خبریں سے مزید