بھارتی سیاستدان اور سابق وزیراعلیٰ بہار لالو پرساد یادیو کے گھر کے سامنے ایک شخص نے بہار کے الیکشن میں ٹکٹ نہ ملنے پر اپنے کپڑے پھاڑ کر سڑک پر احتجاج شروع کردیا۔
بھارتی ریاست بہار میں ہونیوالے انتخابات کیلئے سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد یادیو پر ان کی پارٹی کے رہنما ٹکٹ دینے کیلئے 2 کروڑ 70 لاکھ بھارتی روپے رشوت مانگنے کا الزام عائد کیا ہے۔
بہار اسمبلی کے انتخابات 2025 سے قبل راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ لالو پرساد یادو کی رہائش گاہ کے باہر ایک ہنگامہ خیز منظر اس وقت دیکھنے میں آیا، جب پارٹی کے سابق امیدوار مدن شاہ نے الزام لگایا کہ انہیں پارٹی ٹکٹ رشوت نہ دینے کے باعث نہیں دیا گیا۔
مدن شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لالو پرساد یادو نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مجھے بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے ٹکٹ دیں گے، لیکن آر جے ڈی کے لیڈر سنجے یادو نے مجھ سے 2.7 کروڑ روپے مانگے۔ جب میں نے دینے سے انکار کیا تو ٹکٹ کسی اور کو دے دیا گیا۔
مدن شاہ کے احتجاج کے دوران اپنا کُرتا پھاڑ کر زمین پر لیٹ گئے اور نعرے بازی بھی کی۔ اس دوران پارٹی ٹکٹ کے خواہشمند مدن شاہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے میں نے اپنے بچوں کی شادی بھی نہیں کی مگر مجھے پھر بھی ٹکٹ نہیں دیا گیا۔
اس واقعے نے پارٹی کے اندر مبینہ بدعنوانی اور ٹکٹوں کی خرید و فروخت کے الزامات کو مزید ہوا دی ہے۔
آر جے ڈی نے بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے لیے 143 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس لسٹ میں لالو پرساد یادو کے چھوٹے بیٹے تیجسوی پرساد یادو کا نام بھی شامل ہے جو راگھو پور سے الیکشن لڑیں گے، فہرست میں پسماندہ طبقات اور اقلیتوں پر خاص توجہ دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بہار میں اسمبلی انتخاب 2 مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلا مرحلے میں ووٹنگ 6 نومبر کو ہوگی، جبکہ دوسرے مرحلہ میں 11 نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جبکہ گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی۔