• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شادی میں تشدد اور خوف کے بعد علیحدگی کا فیصلہ کیا: مسرت مصباح

فائل فوٹو
فائل فوٹو

معروف بیوٹیشن، بزنس وومن اور سماجی کارکن مسرت مصباح نے پہلی بار اپنی طلاق سے متعلق کھل کر گفتگو کی ہے۔

 مسرت مصباح پاکستان میں تیزاب گردی کا شکار خواتین کے لیے اپنی خدمات کے باعث جانی جاتی ہیں، انہوں نے درجنوں متاثرہ خواتین کو ناصرف نیا چہرہ بلکہ جینے کا حوصلہ بھی دیا اور وہ ہمیشہ خواتین کے حقوق اور ان کے بااختیار ہونے کی بات کرتی رہی ہیں۔

مسرت مصباح حال ہی میں ایک پروگرام میں مہمان کے طور پر شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، ازدواجی زندگی اور سماجی خدمات پر کھل کر بات کی۔

 انہوں نے بتایا کہ میری شادی صرف 18 سال کی عمر میں ہوئی تھی، لیکن بدقسمتی سے وہ رشتہ کامیاب نہ ہوسکا، میں کبھی اپنی طلاق پر بات نہیں کرتی تھی، مگر حال ہی میں ایک مذہبی اسکالر سے مشورے کے بعد اس موضوع پر بولنے کا فیصلہ کیا۔

مسرت مصباح کا کہنا تھا کہ اسکالر نے مجھے بتایا کہ حضرت محمدﷺ بھی اپنی گھریلو زندگی کے تجربات امت کی رہنمائی کےلیے بیان فرماتے تھے، لہٰذا اگر میں اپنے تجربات دوسروں کے فائدے کے لیے بانٹتی ہوں تو یہ کوئی غلط بات نہیں، اب میں اپنی کہانی سنانے سے ان خواتین کو حوصلہ دینا چاہتی ہوں جو زہریلی یا پرتشدد شادیوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔

مسرت مصباح نے مزید بتایا کہ میرا تعلق ایک ایسے گھرانے سے تھا جہاں کسی کی آواز بھی بلند نہیں ہوتی تھی، اس لیے جب میری شادی شدہ زندگی میں تشدد اور خوف کا ماحول پیدا ہوا، تو میں نے فیصلہ کیا کہ میں اپنے بچوں کے ساتھ اس رشتے سے الگ ہو جاؤں، اس موقع پر میرے والد اور خاندان نے بھرپور ساتھ دیا۔

مسرت مصباح کی زندگی اور جدوجہد آج بھی ہزاروں خواتین کے لیے ایک حوصلہ افزا مثال ہے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید