پاکستانی معروف بیوٹیشن و کاروباری شخصیت مسرت مصباح نے حالیہ انٹرویو میں اپنی طلاق کے بعد والدین کے رویے پر کھل کر بات کی ہے۔
حال ہی میں مسرت مصباح نجی ٹی وی پروگرام میں نظر آئیں، جہاں انہوں نے اپنے والدین کے بارے میں باتیں کیں۔
طلاق کے بعد والدین کے ردِعمل کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے مجھے کھل دل سے قبول کیا جبکہ میرے والد نے میری تمام بہنوں کو بلایا اور کہا کہ اب میں اپنی کسی بھی بیٹی کی شادی اس کی تعلیم مکمل ہونے سے پہلے نہیں کروں گا۔
مسرت مصباح نے بتایا کہ والد نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں کام کرنا چاہتی ہوں یا مزید تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہوں، کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ میں مضبوط بنوں، آگے بڑھوں اور اس مشکل پر قابو پاؤں۔
معروف بیوٹیشن نے بتایا کہ میری ماں مجھے سمجھتی تھیں، ہر وقت ان کے ساتھ رہتی، وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال رکھ کر اپنے پیار و محبت کا اظہار کرتی تھیں۔
انہوں نے کہا میری والدہ کو حیرت انگیز طور پر میری تمام مشکلات کا علم تھا یہاں تک کہ اگر میں اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے ان سے کچھ چُھپا لوں تو وہ پریشان ہو جاتی تھیں، لیکن میرے والد زیادہ پریکٹکل تھے، وہ چاہتے تھے کہ معاملات ٹھیک ہو جائیں۔
مسرت مصباح کا کہنا ہے کہ جب کبھی میں مشکل وقت میں ہوتی تھی تو میری والدہ اچانک معمول کے خلاف فون کرتیں اور پوچھتیں کہ کیا میں ٹھیک ہوں؟ انہیں میری فکر ہوتی تھی، میں انہیں اپنی پریشانیاں بتا تو نہیں سکتی تھی کیونکہ ان سے برداشت نہیں ہوتا لیکن وہ پھر بھی مجھ سے معلوم کرتی تھیں۔
مسرت مصباح نے بتایا کہ میری والدہ کہتی تھیں کہ چاہے جیسا بھی وقت ہو اللّٰہ تعالیٰ پر آپ کا یقین کامل ہونا چاہیے اور گلہ نہیں کرنا چاہیے کہ مجھ پر ہی ایسا وقت کیوں آیا ہے۔