پاکستان اور افغان جنگ بند کے بعد 10 روز سے بند تجارتی گزرگاہ جلد کھولے جانے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
چمن میں باب دوستی سے افغانستان میں پھنسے ٹرک، واپس لوٹنے لگے، افغانستان میں مال اُتار کر واپس پہنچنے والی گاڑیوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہے۔
پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم 2000 سے زائد افغان باشندوں کو بھی افغانستان منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب طورخم میں بھی تجارتی گزرگاہ کھولنے کی تیاریاں مکمل ہوگئیں، گاڑیوں کی کلیئرنس کے لیے اسکینر نصب کیے جاچکے ہیں۔
تجارتی گزرگاہ بند ہونے سے کارگو گاڑیوں کی قطاریں لگی ہیں، جنوبی وزیرستان میں انگور اڈہ، شمالی وزیرستان میں غلام خان اور ضلع کرم میں خرلاچی سرحد بھی 10 روز سے بند ہے۔
پاک افغان کشیدگی کے باعث طورخم اور باب دوستی سمیت پاک افغان تمام سرحدوں پر تجارت اور پیدل آمد و رفت دس روز سےمعطل ہے۔
کسٹمز حکام کے مطابق کل سے صرف افغان باشندوں کو افغانستان لے جانے خالی پاکستانی گاڑیوں کو واپسی کی اجازت ہوگی، بندش سے دونوں طرف ویزا پاسپورٹ ٹریولنگ کرنےوالوں کی بڑی تعداد پھنسی ہوئی ہے۔
دونوں جانب ٹرکوں میں موجود ٹماٹر، انگور، انار، سیب، سبزیاں خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
کسٹم ذرائع کےمطابق طورخم تجارتی گزرگاہ دوطرفہ تجارت کے لئے کھولنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، آئندہ 24 گھنٹے تک سرحد کسی بھی وقت کھولی جاسکتی ہے۔
طورخم ٹرازٹ ٹرمینل میں کسٹم سمیت دیگر عملہ تعینات کردیا گیا ہے جبکہ کارگو گاڑیوں کی کلیرنس کےلئےاسکینر بھی نصب کردیے گئے ہیں۔