اوپن اے آئی کے سی ای او سم آلٹمین نے آج چیٹ جی پی ٹی اٹلس کے نام سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والا ویب براؤزر لانچ کر دیا جس کا مقصد مارکیٹ میں گوگل کروم کی بالادستی کو کمزور یا ختم کرنا ہے۔
اوپن اے آئی کے چیف سم آلٹمین نے لائیو پریزنٹیشن میں کہا ہے کہ یہ چیٹ جی پی ٹی پر مبنی ایک اے آئی پاورڈ ویب براؤزر ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ براؤزر اب ایپل کے آپریٹنگ سسٹم میک اوس پر عالمی سطح پر دستیاب ہے اور یہ جلد ہی ونڈوز، آئی او ایس اور اینڈرائیڈ پر بھی دستیاب ہو گا۔
اس نئے براؤزر کی لانچ کے بعد کروم براؤزر کی مالک کمپنی الفابیٹ کے حصص آج دوپہر کی ٹریڈنگ میں 2.6 فیصد نیچے گر گئے۔
یہ پروڈکٹ تیزی سے بڑھتی ہوئی اے آئی براؤزر مارکیٹ میں تازہ ترین اضافہ ہے، جس میں پرپلیکسیٹی کا کامیٹ اور اوپیرا کا نیون شامل ہیں، کیونکہ کمپنیاں ایسے ٹولز شامل کر رہی ہیں جو ویب پیجز کا خلاصہ کر سکتے ہوں، فارمز پُر کر سکتے ہوں اور کوڈ ڈرافٹ کر سکتے ہوں تاکہ صارفین کو اپنی طرف متوجہ کیا جا سکے۔
اٹلس براؤزر صارفین کو کسی بھی ونڈو میں ایک چیٹ جی پی ٹی سائیڈ بار کھولنے کی سہولت دیتا ہے تاکہ وہ کسی بھی سائٹ سے مواد کا خلاصہ بنا سکیں، مصنوعات کا موازنہ کر سکیں یا ڈیٹا کا تجزیہ کر سکیں۔
اٹلس کا ’ایجنٹ موڈ‘ چیٹ جی پی ٹی صارف کی جانب سے ویب سائٹس کے ساتھ تعامل کرتا ہے، صارفین شروع سے آخر تک کام کرنے کے لیے اسے استعمال کر سکتے ہیں، جیسے کہ کسی سفر کے لیے تحقیق اور خریداری کرنا وغیرہ۔
رائٹرز نے جولائی میں رپورٹ کیا تھا کہ مائیکروسافٹ کی معاونت یافتہ یہ اے آئی اسٹارٹ اپ ایک ایسے اے آئی پاورڈ براؤزر کے اجراء کے قریب ہے جو گوگل کروم کے مارکیٹ میں غلبے کو چیلنج کرے گا۔