انقرہ میں پاکستان کے سفارتخانے نے پاکستان سے آنے والے اُن ہونہار طلباء کے اعزاز میں ایک خوبصورت ثقافتی شام کا اہتمام کیا جو وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کے خصوصی اقدام کے تحت ترکیہ کے تعلیمی و ثقافتی دورے پر ہیں۔
اس پروگرام کا مقصد تعلیمی میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو خراجِ تحسین پیش کرنا اور پاکستان و ترکیہ کے مابین تعلیمی و ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا تھا۔
تقریب کی صدارت ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید نے کی جبکہ ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے ڈائریکٹر جنرل ایوب تان یلدز، دیگر اعلیٰ حکام اور معزز مہمانانِ گرامی نے بھی شرکت کی۔
پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ (PEISG) کے طلباء نے رنگا رنگ ثقافتی پروگرام پیش کیا جس میں پاکستان اور ترکیہ کی مشترکہ روایات، تہذیب اور ثقافتی ورثے کو نہایت خوبصورتی سے اجاگر کیا گیا۔
اپنے خطاب میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید نے کہا کہ ان طلباء کا یہ دورہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے اس وژن کی عکاسی کرتا ہے جس کے تحت وہ نوجوان نسل میں سرمایہ کاری اور ترکیہ کے ساتھ تعلیمی و ثقافتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے تمام طلباء کو ان کی شاندار کامیابیوں پر مبارک باد پیش کی اور انہیں تلقین کی کہ وہ پاکستان کے نوجوان سفیروں کی حیثیت سے ترکیہ کے تجربات سے سیکھیں اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں کردار ادا کریں۔
ڈاکٹر یوسف جُنید نے ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے تعاون پر گہری مسرت اور تشکر کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان طلباء کے تبادلوں، اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی مشترکہ تیاری کے شعبوں میں ترکیہ کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دے گا۔
انہوں نے پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ کی خدمات کو بھی سراہا جو دونوں برادر ممالک کے درمیان معیاری تعلیم کے فروغ اور باہمی ہم آہنگی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ایوب تان یلدز نے طلباء کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستانی اور ترک طلباء کے لیے ایک بہترین موقع ہے کہ وہ ایک دوسرے کی ثقافت کو قریب سے سمجھیں اور دیرپا دوستیوں کی بنیاد رکھیں۔
انہوں نے ترکیہ کی وزارتِ تعلیم کی جانب سے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے ساتھ طلباء و اساتذہ کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں اور تعلیمی تعاون کو مزید فروغ دیا جائے گا۔
تقریب کے اختتام پر اپنے خطاب میں سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جُنید نے پاکستان اور ترکیہ کے تاریخی و اخوت پر مبنی تعلقات کو ’ایک قوم، دو ریاستیں‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ رشتہ اخلاص، اعتماد اور باہمی محبت پر استوار ہے۔
انہوں نے طلباء کو ایک بار پھر ان کی کامیابیوں پر مبارک باد دیتے ہوئے ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
ترکیہ پہنچنے والا یہ پہلا گروپ 70 طلباء پر مشتمل ہے، جبکہ مجموعی طور پر 149 طلباء اس پروگرام میں شامل ہیں۔
اس سے قبل طلباء نے استنبول میں 3 روز قیام کیا، جہاں انہوں نے تاریخی مقامات، ممتاز جامعات اور دیگر علمی و ثقافتی مراکز کا دورہ کیا اور ترکیہ کے عظیم ثقافتی و تعلیمی ماحول سے براہِ راست استفادہ کیا۔