پاکستان، سعودی عرب، او آئی سی اور عرب لیگ سمیت 17 ممالک نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کے بل کی منظوری کی مذمت کی ہے۔
ان ممالک کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام بین الاقوامی قوانین اور یو این کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 1967ء سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی آبادی کی ساخت، کردار اور قانونی حیثیت تبدیل کرنے کے اسرائیلی اقدامات کی مذمت کی گئی ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف نے فلسطینی سر زمین پر اسرائیلی قبضے، آبادکاری اور انضمام کے اقدامات کے غیر قانونی ہونے کی توثیق کی ہے، عالمی عدالتِ انصاف کے غزہ میں امداد سے متعلق اسرائیلی ذمے داریوں پر رائے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس کا اسرائیل میں انضمام سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق غیر قانونی ہے، اسرائیل یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات جاری رکھنے سے باز رہے۔
17 ممالک نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ عالمی برادری اس حوالے سے اخلاقی اور قانونی ذمے داری پوری کرے، اسرائیل سے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کو تسلیم کرائے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق ایک آزاد و خودمختار فلسطینی ریاست جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو کے قیام کی راہ ہموار کی جائے۔