پاکستان اور پولینڈ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
پولینڈ کے وزیرِ خارجہ راڈوسلا سکورسکی نے 23 تا 24 اکتوبر پاکستان کا سرکاری دورہ کیا، ان کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط بنانا، دو طرفہ تعاون کا فروغ تھا۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے پاک فضائیہ میں پولش افسران کے کردار کو سراہا، دونوں ممالک نے مشترکہ تاریخی ورثے کو نئی نسل تک پہنچانے کا عزم بھی کیا۔
پاکستان اور پولینڈ نے سالانہ سیاسی مشاورت کے انعقاد پر اتفاق کیا، دونوں ممالک نے بین الاقوامی تنظیموں میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے پر زور بھی دیا۔
دورانِ ملاقات مقبوضہ کشمیر تنازع اور یوکرین جنگ پر بریفنگ دی گئی، وزرائے خارجہ نے عالمی قوانین اور یو این چارٹر کے احترام پر زور دیا، دونوں ممالک نے اقوامِ متحدہ کو تنازعات کے پُرامن حل کے لیے مؤثر فورم قرار دیا۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ کی جانب سے یو این سیکیورٹی کونسل کی قرارداد 2788 کی منظوری کا خیر مقدم کیا گیا جو پاکستان کی صدارت میں منظور ہوئی تھی، دونوں ممالک نے مسلح تنازعات کے غذائی و توانائی تحفظ پر منفی اثرات کم کرنے کے اقدامات کی حمایت کی۔
پاکستان اور پولینڈ نے تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے پولش کمپنی اورلن پی او جی سی کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو سراہا، فریقین نے باہمی تجارت میں توازن اور تنوع پیدا کرنے پر زور دیا۔
دونوں ممالک کی جانب سے قدرتی وسائل، گرین ٹیکنالوجی، زراعت اور آئی ٹی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون بڑھانے، دفاعی شعبے میں تجربات کے تبادلے اور تربیتی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
وزرائے خارجہ نے دہشت گردی کی ہر شکل و صورت کی مذمت کی، دونوں ممالک نے انسانی اسمگلنگ، منظم جرائم اور غیر قانونی ہجرت کے خاتمے کے لیے تعاون، تعلیم، تحقیق، صحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
دونوں ممالک کے تھنک ٹینکس کے درمیان پالیسی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق پولینڈ کے نائب وزیرِ اعظم نے پاکستان کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کو پولینڈ کے دورے کی دعوت دی۔