سندھ ہائی کورٹ نے سابق ایم پی اے اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اللّٰہ ڈنو خان بھیو کی بریت کے خلاف نیب کی اپیل مسترد کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب احتساب عدالت کے فیصلے میں کوئی قانونی نقص ثابت نہیں کر سکا۔ نیب پراسیکیوٹر صرف فیصلے کے ایک پیراگراف میں نمبر کی غلطی دکھا سکا۔ متن میں شواہد یا قانونی تشریح میں کوئی خامی نہیں پائی گئی۔
عدالت نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کی گائیڈ لائنز کے مطابق احتساب عدالت کے فیصلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں۔
نیب نے عدالت کو بتایا کہ اللّٰہ ڈنو خان بھیو پر 48 ملین روپے کنٹریکٹرز سے وصولی کا الزام تھا، جس پر ناکافی شواہد کی بنیاد پر انہیں بری کیا گیا تھا۔