• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صائمہ قریشی کے خواتین مخالف بیان پر ثانیہ سعید کا ردعمل

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

سماجی مسائل پر کھل کر بات کرنے والی پاکستان کی نامور اور ورسٹائل اداکارہ ثانیہ سعید نے خواتین کی کمائی میں برکت سے متعلق ساتھی اداکارہ صائمہ قریشی کے بیان کا منہ توڑ جواب انتہائی سادہ انداز میں دے دیا۔

حال ہی میں سینئر اداکارہ نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف سماجی مسائل پر کھل کر بات کی۔

دوران انٹرویو میزبان نے کسی کا نام لیے بغیر ماضی میں دیے گئے ایک اداکارہ کے خواتین کی کمائی میں برکت سے متعلق بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ثانیہ سعید کے خیالات پوچھے۔

میزبان کے سوال پر اداکارہ نے بھی کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ آپ برکت کسے کہتے ہیں، کمائی میں برکت سے کیا مراد ہے اور جس نے یہ بات کہی ان کا کیا مقصد یا نظریہ ہے مجھے نہیں معلوم، اگر وہ یہاں ہوتی تو میں ان سے یہ سوال ضرور کرتی کیونکہ میں انہیں خود جانتی ہوں، مجھے وہ بہت پسند ہیں، انہوں نے اپنے بچوں کی بہترین تربیت کی ہے، اس سے زیادہ برکت کیا ہوسکتی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ برکت نہ ہونے سے مراد اگر جتنا پیسہ کمایا وہ خرچ ہونے سے ہے تو یہ تو آدمیوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے، پھر تو ان کی کمائی میں بھی برکت نہیں ہے۔

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کتنی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ مردوں نے اسٹاک میں سرمایہ کاری کی اور اسٹاک مارکٹ راتوں رات گر گئی، سرمایہ کار ایک رات میں نیچے آ جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کئی مرد کماتے ہیں، گھر چلاتے ہیں لیکن ان کے گھروں میں سکون نہیں ہوتا، خوشی نہیں ہوتی، اس کے برعکس اگر خاتون کماتی ہے اور گھر میں سکون ہے، بچے اچھی تعلیم و تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ گھر میں خوشیاں ہیں تو یہ برکت ہی ہے۔

ثانیہ سعید کے مطابق ہوسکتا ہے کہ جس نے یہ بات کہی، ایسا انہیں محسوس ہوتا ہو کہ اگر کوئی مرد ساتھ ہوتا تو زندگی آسان ہوتی، تو یہ زندگی میں ساتھی کی کمی کا مسئلہ ہے پیسے میں برکت کا نہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کو پیسہ مینیج کرنا نہیں سیکھایا جاتا کہ پیسہ کس طرح، کہاں اور کتنا خرچ کرنا ہے۔ ہمارے یہاں عموماً مرد مالی معاملات دیکھتے ہیں، شاید اس لیے بھی انہیں لگتا ہو کہ خواتین کی کمائی میں برکت نہیں لیکن یہ آج کل کا مسئلہ ہے، خواتین کو اس حوالے سے تربیت دی جانی چاہیے۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید