عدم برداشت کے سبب طلاق لینے والی پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ صائمہ قریشی کا کہنا ہے کہ عورت کی کمائی سے متعلق اپنے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔
حال ہی میں اداکارہ نے ایک پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ماضی کے متنازع بیان پر بھی بات کی۔
دورانِ انٹرویو انہوں نے کہا کہ میں آج بھی اپنے ماضی کے بیان پر قائم ہوں عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی، بلکہ برکت صرف مرد کی کمائی میں ہوتی ہے۔
صائمہ قریشی کے جواب پر میزبان نے سوال کیا کہ آپ خود بھی ایک عورت ہیں، کاروبار چلاتی ہیں پھر آپ ایسا کیوں کہہ رہی ہیں کہ عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہے؟ ایسا ہے تو آپ خود کیوں کما رہی ہیں؟
میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر میں کماؤں نہیں تو کیا کروں؟َ میں ایک سنگل مدر ہوں اپنا گھر مجھے ہی دیکھنا پڑتا ہے۔ اسی بنیاد پر کہہ رہی ہوں کہ برکت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اپنی کمائی کہاں کہاں لگاؤں؟ گھر ، صحت، شاپنگ، یا بچوں پر لگاؤں؟ یا پھر بچت کروں؟ اگر میری کمائی میں برکت ہوتی تو ممکن ہے کہ میں اپنا گھر بنا چکی ہوتی لیکن میں آج بھی کرائے کے گھر میں رہائش پذیر ہوں۔
میزبان نے سوال کیا تو کیا اگر آپ مرد ہوتی تو گھر بن جاتا؟
میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ اگر میں مرد ہوتی تو اپنا گھر بنا چکی ہوتی، مجھے آج بھی یہی لگتا ہے کہ مرد کی کمائی میں برکت ہے۔ وہ تمام خواتین کما رہی ہیں اور اپنے گھروں میں خوش ہیں اور سمجھتی ہیں کہ ان کی کمائی میں برکت ہے تو ایسا نہیں ہے انہیں کہیں نہ کہیں فیملی سپورٹ حاصل ہے، یا پھر انہوں نے شادی کرلی تو ان کے پاس شوہر کی سپورٹ ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ میں ان خواتین کی بات کر رہی ہوں جو اکیلی کمانے والی ہیں۔