امریکا نے چین پر 10 فیصد ٹیرف کم کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بوسان میں ہونے والی چینی و امریکی صدور کی اہم ملاقات کے بعد امریکا نے چین پر 10 فیصد ٹیرف کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین پر ٹیرف 57 سے کم ہو کر 47 فیصد ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات بہت اچھی رہی۔ چینی صدر کے ساتھ ملاقات کو1 سے 10 کے اسکیل پر 12 نمبرز دوں گا، ان سے ملاقات میں بہت سارے فیصلے کیے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم بلیک ویل چپس کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں، تمام نایاب معدنیات کے معاملات طے پا گئے، نایاب معدنیات کے معاملات میں مزید رکاوٹیں نہیں ہیں.
امریکی صدر کا کہنا ہے کہ سویابین کی خریداری فوری طور پر شروع ہو جائے گی۔جبکہ طے ہوا ہے کہ چینی صدر فینٹی نائل روکنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ چین پر فینٹی نائل پر عائد ٹیرف 20 سے کم کر کے 10 فیصد کر دیں گے.
انہوں نے کہا کہ آئندہ سال اپریل میں چین کا دورہ کروں گا، میرے دورہ چین کے بعد چینی صدر امریکا آئیں گے۔
ٹرمپ کا نے مزید کہا کہ ہم چینی صدر کے ساتھ یوکرین کے معاملے پر مل کر کام کرنے جا رہے ہیں تاہم چینی صدر سے تائیوان کے معاملے پر بات چیت نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک ایٹمی تجربے کر رہے ہیں، تو امریکا کے لیے بھی مناسب ہے کہ یہ تجربے بحال کرے، نیوکلیئر ٹیسٹنگ سائٹس کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔
امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ مصروفیات کی وجہ سے سربراہ شمالی کوریا سے بات نہیں کرسکا، میں ان سے بات کرنے کے لیے واپس آؤں گا۔
امریکی صدر نے چینی ہم منصب سے جنوبی کوریا میں ہونے والی اہم ملاقات کے بعد وطن واپسی کا سفر شروع کر دیا ہے۔