کراچی میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لیے نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نومولود کو فروخت کرنے کا واقعہ 7 اکتوبر کو میمن گوٹھ میں واقع نجی اسپتال میں پیش آیا، جس کا مقدمہ گزشتہ روز درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ نومولود کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر عبدالخالق پیرزادہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے کارروائی کر کے نومولود کو بازیاب کروا لیا ہے، جبکہ جس کلینک یا اسپتال میں نومولود کی ولادت ہوئی اسے بھی سیل کر دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ مقدمے میں نامزد ڈاکٹر زہرا اور اخراجات ادا کر کے نومولود کو لے جانے والی شمع بلوچ نامی خاتون کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نجی اسپتال کے اخراجات ادا کرنے والی خاتون شمع بلوچ اسپتال کی ہی ملازمہ ہے۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ نامی خاتون نے نومولود کو پنجاب میں فروخت کر دیا تھا، پولیس نے نومولود کو بازیاب کر کے والدین کے حوالے کر دیا ہے۔