امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہ کریم آباد انڈر پاس منصوبے کے نام پر لوگوں کے ساتھ دھوکا کیا جارہا ہے۔ یہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت کا ایجنڈا ہے۔
منعم ظفر نے کراچی میں کریم آباد کے علاقے کا دورہ کیا اور کہا کہ کریم آباد مارکیٹ سے ہزاروں لوگوں کا چولہا جلتا ہے، مگر اس مارکیٹ کو ویران اور لوگوں کا کاروبار تباہ کردیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ کریم آباد انڈر پاس کو مکمل کیا جائے تاکہ علاقہ مکینوں اور کاروباری حضرات کو ریلیف ملے۔
انہوں نے کہا کہ منصوبوں کی تعمیر میں لوگوں کو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں لیکن یہاں سیوریج کی لائنیں توڑ دی گئی ہیں، پچھلے چند ماہ سے پانی بھی موجود نہیں، لائن توڑ دی گئی ہے۔
رہنما جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم میں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کرنا تھا، اختیارات نچلی سطح تک نہیں دیے گئے۔ 18ویں ترمیم کے بعد بلدیاتی اداروں کا شیئر کم ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا تھا شہر کی 106 سڑکوں کو بنائیں گے، جہانگیر روڈ کا کیا حشر ہے، ریڈ لائن کے نام پر یونیورسٹی روڈ کھود کر رکھ دی ہے۔ منور چورنگی پر بھی بہتر متبادل راستہ نہیں دیا گیا، آپ نے شہر کو کیا دیا ہے؟ کہیں سگنل نہیں تو کہیں ڈائیورژن، بھاری جرمانے لے رہے ہیں یہ قابلِ قبول نہیں۔