• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، تحریک انصاف

پشاور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ سیاسی کوے ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، بانی چیئرمین عمران خان کے خوف سے آئین میں ترامیم لائی جارہی ہیں، پاکستان کے مفاد میں جو ہوگا ہم کرینگے،اِنہیں تکلیف ہوتی ہے تو ہم بھی اُنہیں تکلیف پہنچائیں گے،محمود خان اچکزئی نے کہا ہم ایسا پاکستان چاہتے جہاں قانون کی بالادستی ہو، لڑائی فائنل مرحلے میں داخل ہوچکی،پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھمکی سے عمران خان اور اسکے ساتھیوں کو جھکا دینگے تو ہم نہیں جھکیں گے۔ ان خیالات کا اظہار رہنمائوں نے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے میںتحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے پیش کیا۔ جس میں پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دینے سے متعلق پریس کانفرنس کو آئینی حدود، سول بالادستی اور عوامی مینڈیٹ کے منافی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قوم اور اسکی منتخب قیادت سے باضابطہ معافی اور ذمہ دار افراد کا احتساب کیا جائے، عمران خان، بشریٰ بی بی اور تمام سیاسی قیدیوں کو فوری انصاف فراہم کیا جائے اور فوراً رہا کیا جائے، خیبرپختونخوا میں گورنر راج کے نتیجے میں بننے والی حکومت غیر آئینی اور غیر قانونی ہوگی ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے جلسے سے خطاب کرتے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس نہ ہونے یا بیس گورننس کی باتیں کی جاتی ہیں حالانکہ انہیں معلوم نہیں کہ صرف خیبرپختونخوا میں گورننس ہے اسلئے تو عوام نے ہمیں تیسری بار منتخب کیا، گورننس وہاں نہیں ہے جہاں آئی ایم ایف نے چارج شیٹ دی ہے،پانچ ہزار تین سو ارب کوئی اپنے جیب سے نہیں لایا، یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے جو ملک پر قابض ایلیٹ مافیا نے چوری کیا ہے ،یہ پیسے ہم آپ کو کھانے نہیں دینگے،یہ کہتے ہیں کے پی سیکورٹی معاملات پر سیریس نہیں ہے،سیریس تو آپ نہیں اس لئے تو آپریشنز ڈرونز ہورہے ہیں، قصور ہمارا نہیں، آپ اپنی پالیسیاں تبدیل کریں۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی نے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم پاکستان کو نہیں توڑنا چاہتے ہیں، اگر بانی تحریک انصاف ٹھیک نہیں تھے تو انہیں کیوں وزیراعظم بنایا گیا؟ آج وہ تمہارے جبر کیخلاف کھڑا ہے تو آپ اسکو زبردستی پیچھے کررہے ہیں،آپ نے ہمارے مائنز پر قبضہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حق و باطل کی لڑائی فائنل مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ تحریک انصاف کے اسد قیصر نے کہا کہ عوام نے شہباز شریف کو مسترد کیا تھا لیکن ان کو وزیراعظم بنایا گیا، عدلیہ کو مفلوج کیا گیا ،پی ٹی آئی آئین و قانون کی بالادستی کیلئے کھڑی ہے، پاکستانی عوام سے ووٹ کا حق چھین کر طاقتور حلقوں نے فیصلہ کیا کہ عوام کے پاس ووٹ کا حق نہیں ہوگا، افغان بارڈر کو جلد از جلد کھولا جائے۔ اسد قیصر کی تقریب کے دوران کارکنوں نے ڈی چوک کی نعرہ بازی شروع کی جس پر انہوں نے کہا کہ ڈی چوک کی خواہش جلد پوری ہو جائیگی۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ہمارا ذہنی مریضوں سے مقابلہ ہے جو پاکستان کی سالمیت کیلئے تھریٹ ہیں ، عمران خان چاہتے ہیں کہ قانونی کی حکمرانی ہو، ملک کے فیصلہ اسلام آباد میں ہو، بانی پی ٹی آئی یہ جنگ جیتیں گے۔ تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ بانی عمران خان کیخلاف بیانیہ انکے منہ پر مارا جائیگا، اسٹیبلشمنٹ نے ہماری حکومت گرائی مگر ہم نے پھر بھی پاکستان زندہ باد نعرہ لگایا، ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، گولیاں چلائی گئیں ، پھر بھی ہم ملک کے ساتھ کھڑے رہے۔ تحریک تحفظ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ نواز کھو کھر نے کہا کہ پریس کانفرنس میں مقبول سیاسی رہنماء کو غدار قرار دیا گیا،ہم اسکی مذمت کرتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما عاطف خان نے کہا کہ ہم سے انتخابی نشان اور سیٹیں لی گئیں، اب ہمارے قائدین کو جیلوں میں ڈال کر ہمیں سیکورٹی خطرہ قرار دے رہے ہیں، یہ پہلی بار نہیں کہ کسی سیاسی لیڈر کو سیکورٹی ریسک قرار دیا گیا۔

اہم خبریں سے مزید